ڈھاکہ:بنگلہ دیش نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 4.7 ارب ڈالر کا قرض حاصل کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق آئی ایم ایف نے معاشی بحران کے پیش نظر بنگلہ دیش کی درخواست منطور کرتے ہوئے اسے 4.7 ارب ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل آئی ایم ایف کی طرف سے قرض کی منظوری وزیراعظم شیخ حسینہ کی کامیابی ہے ۔
ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہا تھا، ٹکہ کی قدر گر رہی تھی اور زر مبدالہ کے ذخائر میں کمی آرہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کو آئی ایم ایف کے توسیعی قرض سہولت کے تحت تقریباً 3.3 ارب ڈالر دیے جائیں گے جس میں سے 47.6 کروڑ ڈالر کی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکیٹو بورڈ نے بنگلہ دیش کو موسمیاتی سرمایہ کاری کے لیے اس کی نئی تشکیل کردہ لچک اور پائیداری کی سہولت کے تحت بھی 1.4 ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے اور ایشیا میں بنگلہ دیش وہ پہلا ملک ہے جس نے یہ رقم حاصل کی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ان قرضوں سے میکرو اکنامک استحکام کا تحفظ ہوگا اور بفرز کو دوبارہ تعمیر کریں گے جبکہ حکام کے اصلاحاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گے۔
آئی ایم ایف کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر انتونیتی ایم سایہ نے کہا کہ آزادی کے بعد بنگلہ دیش نے غربت کم کرنے اور معیار زندگی میں تیزی سے ترقی کی ہے۔