توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم کیلئے 7فروری مقرر
Share
اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں فردِجرم عائد کرنے کیلئے 7 فروری کی تاریخ مقرر کردی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کے کیس کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے وکیل سعد حسن نے کہا کہ وکالت نامہ اس وقت تک نہیں آسکتا جب تک عمران خان خود نہ آئیں۔اس دوران الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کے وکلا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، دریں اثنا الیکشن کمیشن کے وکیل کی جانب سے عدالت سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی۔
بعدازاں عدالت نے عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 فروری کی تاریخ مقرر کر دی۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے سابق وزیراعظم کو 20 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور اگلی سماعت پر ذاتی طور پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔
بعدازاں عمران خان کی جانب سے حاضری یقینی بنانے کیلئے 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرادیے گئے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت میں 10 فروری تک توسیع کردی گئی ۔
سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی ۔
عمران خان کی جانب سے سکیورٹی خدشات اور میڈیکل کی بنیاد پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیر داخلہ نے کہا ہے عمران خان کو سکیورٹی خدشات ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر 10 فروری کو عمران خان نے آنا ہے تو آئی جی کو سکیورٹی کا کہہ دیتے ہیں، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ 10 فروری سے 48 گھنٹے پہلے میں عدالت کو آگاہ کر دوں گا۔
بینکنگ کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ویڈیولنک کےذریعے پیشی کی درخواست مسترد کردی۔عدالت نے قرار دیا کہ عمران خان آئندہ سماعت پر نہ آئے تو ان کی ضمانت خارج کردی جائے گی۔
عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں10 فروری تک توسیع کردی ۔سماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے عمران خان کی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ ساتھ ہی کہا ایف آئی اے خود زمان پارک نہیں آنا چاہتی تو سوالنامہ دے دیا جائے۔
اس موقع پر سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہاکہ کئی ویڈیوز دکھا سکتے ہیں جن میں عمران خان چل پھر رہے ہیں، غریب آدمی پیش نہ ہو تو ضمانت منسوخ ہوجاتی ہے۔
عمران خان آج وارننگ کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔دلائل سننے کے بعد جج نے عمران خان کے وکیل سے کہاکہ بس بہت ہوگیا، اب میرے پاس کوئی آپشن نہیں، میرٹ پر آپ کا کیس جو بھی ہو ذاتی حاضری ضروری ہے۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان بے شک میرے سامنے آکر کھڑے نہ ہوں، نیچے ہی حاضری لگا لیں۔
بعدازاں کیس میں شریک ملزموں طارق شفیع اور فیصل مقبول کے وکیل راجہ قدیر جنجوعہ نے تاریخ تبدیلی کی درخواست دائرکی جس کے بعد عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 10 کے بجائے15 فروری کو کر دی۔