سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف آزاد کشمیر سمیت ملک گیر مظاہرے ، سینٹ میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور
اسلام آباد ،مظفرآباد:سینیٹ میں سویڈن اور نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کے خلاف متفقہ مذمتی قراردادمنظور کرتے ہوئے یورپی یونین کے سفیر کی طلبی اور قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے ساتھ رجوع کرکے ان کی معاونت سے اجتماعی موقف اختیار کیا جائے، اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے آئندہ اجلاس جو کہ آئندہ ہفتے جنیوا میں منعقد ہو رہا ہے، میں اس انتہائی حساس اور اہم مسئلے کو اٹھایا جائے قراردادجماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے پیش کی ، سویڈن اور نیدرلینڈز سمیت اہم ممالک کو قراردادکی کاپی ارسال کی جائے گی ۔ جمعہ کو اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ سینیٹر مشتاق خان نے مشترکہ قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان ، سویڈن اور نیدرلینڈز میں یورپی نسل پرستوں، متعصب افراد اور شدت پسندوں کی جانب سے قرآن پاک کو جلانے، اور اس کی بے حرمتی جیسے شیطانی اور نیچ عمل پر گہرے رنج و غم اور صدمے کا اظہار کرتا ہے جس نے دنیا بھر کے مسلمانوں اور مہذب انسانوں کو شدید رنج و غم اور صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔سینیٹ آف پاکستان یورپی حکومتوں کے سامنے سراپا احتجاج ہے جنہوں نے اظہار کی آزادی کے نام پر ایسے شدت پسندوں اور جنونیوں کو قرآن پاک جلانے جیسی گھناؤنی حرکت کرنے دی۔ اظہار کی آزادی کو ہرگز جائز طور پر استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر کے 1.5 ارب مسلمانوں کی دل آزاری کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔قراردادمیں کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان اسلاموفوبیا پر مبنی نفرت انگیز، شیطانی، انتہائی تباہ کن عمل کی شدید مذمت کرتا ہے جو کہ عالمی قانون میں وضع کردہ اصولوں اور متعدد قوانین بشمول درج ذیل کی سنگین خلاف ورزی ہے ان قوانین کی قراردادمیں نشاندہی کردی گئی ہے ۔یورپی عدالت برائے انسانی حقوق اور مذہب یا عقیدے کی آزادی پر یورپی رہنما اصول کہ اظہار کی آزادی اور ذمہ دارانہ طرز عمل یکساں طور پر روا رکھے جائیں اور اظہار کی آزادی سے معاشرے کے کسی بھی طبقے کے لئے نفرت انگیزی، صدمے یا بے چینی کی صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہئے کے علاوہ عالمی کانفرنس برائے انسانی حقوق جس میں تمام حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ معاشرے میں عدم برداشت کے خاتمے کے لئے موزوں اقدامات کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔قراردادمیں مذید کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان ان عالمگیر اصولوں جن کی عکاسی درج بالا صورت میں کی گئی ہے کا پابند ہے، لہٰذا ریاست اور پاکستانی عوام سے یک آواز ہو کر یورپی نسل پرستوں اور شدت پسندوں کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف آواز بلند کرتا ہے۔ یہ گھناؤنا عمل، بین المذاہب ہم آہنگی، معاشرے کے امن، مذہبی رواداری کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور بالآخر یہ ملکوں، ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان عدم استحکام اور بدامنی کا سبب بنے گا۔ لہٰذا سینیٹ آف پاکستان مسلمانوں پر زور دیتا ہے کہ وہ صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور نفرت پھیلانے والے اسلاموبز کی اشتعال دلانے والی اس کوشش کو ناکام بنا دیں اور اسلام کے امن، رواداری اور عالمی بھائی چارے کے حقیقی پیغام کو اجاگر کریں۔حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ فوری طور پر درج ذیل اقدامات اٹھائے۔یورپی یونین کے سفیر کو طلب کر کے اسے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف پاکستانی عوام میں پائے جانے والے گہرے رنج و غم اور غصے کی کیفیت سے آگاہ کیا جائے۔یورپی یونین سے پرزور مطالبہ کیا جائے کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے ساتھ رجوع کیا جائے، ان کے ساتھ معاونت اور ان کا ساتھ دیتے ہوئے اس معاملے پر ایک اجتماعی موقف اختیار کیا جائے کیونکہ یہ معاملہ تمام مسلمانوں کے بنیادی عقائد سے منسلک ہے۔اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے آئندہ اجلاس جو کہ آئندہ ہفتے جنیوا میں منعقد ہو رہا ہے، میں اس انتہائی حساس اور اہم مسئلے کو اٹھایا جائے۔اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم قائد حزب اختلاف، مشاہد حسین سید، شہادت اعوان، فیصل جاوید، سید محمد صابر شاہ، سیف اللہ ابڑو، مشتاق احمد، فدا محمد، سعدیہ عباسی، سیمی ایزدی، بہرہ مند خان تنگی، فوزیہ ارشد، عمر فاروق، افنان اللہ خان، پروفیسر ڈاکٹر مہرتاج روخانی، تاج حیدر، ذیشان خانزادہ، دنیش کمار، فلک ناز، ہدایت اللہ خان، عرفان الحق صدیقی، سردار محمد شفیق ترین پلوشہ محمد زئی خان، محمد طاہر بزنجو، خالدہ سکندر مندرو، محمد اکرم، مولوی فیض محمد اور فیصل سلیم رحمن محرکین میں شامل ہیں۔قبل ازیں سینیٹ میں ارکان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے بے حرمتی کے واقعات میں ملوٹ ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ، ارکان نے کہا کہ بے حرمتی اور توہین کرنے والے لوگ د ہشت گرد ہیں ،یہ ڈیڑھ ارب انسانوں پر حملہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایوان بالا میں معمول کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک اتفاق رائے سے منظور کرتے ہوئے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر بحث کی گئی۔ پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سویڈن اور نیدر لینڈ میں جو ہوا یہ بہت بڑا المیہ ہے ۔پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔ہمیں بھی احتجاج کرنا چاہئے ۔اسلام پر امن مزہب ہے اور پوری دنیا میں امن قائم کرنے کی طاقت رکھتا ہے ۔ان دو ملکوں کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے ،یہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ، پارلیمنٹ کی جانب سے پر زور پیغام جانا چاہیے ،ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ ہمیں قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کا پورا حق ہے، ایوان میں ہمارے غیر مسلم بہن بھائی بھی ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ وزیراعظم نے مجھے خصوصی ہدایت دی کہ ایوان کو بتائیں حکومت اس معاملے سے آگاہ ہے، وزیراعظم نے کہا ہے کہ اس معاملے پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمدنے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ تاحال حکومت پاکستان نے متعلقہ ممالک کے سفیروں کو بلا کر احتجاج نہیں ریکارڈ کروایا، بے حرمتی کے واقعے میں ملوٹ ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی کا اجلاس بلا کر اس واقعے پر مشترکہ حکمت عملی طے کی جائے۔ پہلے یہ واقعہ سویڈن میں ہوا پھر نیدر لینڈ میں بھی قرار پاک کی بے حرمتی کی گئی ۔ یہ غیر اخلاقی اشتعال انگیز دہشت گردی ہے اور وہ لوگ د ہشت گرد ہیں ،یہ ڈیڑھ ارب انسانوں پر حملہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،میں ان دونوں ملکوں کی ریاست کی بھی مذمت کرتا ہوں ۔انھوں نے کہا کہ پورا عالم انسان اور باضمیر عوام اس کی مذمت کر رہے ہیں ،انسانی حقوق کے چیمپئین کو شرم نہیں آتی ۔انھوں نے کہا کہ اس کا جواب ضرور دینا چاہیے ۔اس کا بنیادی حل یہ ہے ہر شخص انفرادی طور پر قرآن سے جڑ جائے ،جب مسلمان قرآن کو سمجھ جائے گا تو ان لوگوں کے لیے بہترین جواب ہو گا ریاست کی سطح پر قرآن کے نظام کو نافذ کریں۔ انھوں نے کہا کہ سوا ارب مسلمان متعلقہ ممالک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں ۔او آئی سی اور انٹرنیشنل فورم میں انکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی آواز اٹھائیں ، ساٹھ مسلم ممالک کے وسائل موجود ہے ۔ قران پاک کی بے حرمتی کی جا رہی اور وہ چپ ہیں ۔ سینیٹرانوار الحق کاکڑنے کہا کہ اپنے سماج ،ریاست مذہب کے پیروکاروں کی جانب سے ان واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں۔قرآن پاک اللہ کا کلام ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا اور آنے والے ہر انسان کی رہنمائی کرتا ہے ۔یہ دائمی ابلاغ ہے ۔ قرآن کی بے حرمتی کر کے جو یہ سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کے دلوں سے نکال پائیں گے یہ بہت بڑی گمراہی کا شکار ہیں، قرآن پاک دلوں کا مسکن ہے
مرکزی سیرت مصطفی کمیٹی آزادکشمیر کی کال پر جمعہ کو ریاست گیریوم حرمت قرآن وتحفظ شعائر اسلام کے طور پرمنایاگیا۔مساجد میں علمائے کرام کے خطبہ کاموضوع حرمت قرآن وتحفظ شعائراسلام وتحفظ ناموس رسالت صحابہ واہلیبت تھا۔دارلحکومت کی بڑی جامع مساجد مرکزی جامع مسجد مکہ شاہناڑہ میں مولاناقاری عبدالماجد، جامع مسجد احمدبن حنبل شوکت لائن میں مولانا فیاض احمد، جامع امام ابوھریرہ صادق آباد رنجاٹہ میں مولانا شعیب احمد،جامع مسجد ڈسٹرکٹ کمپلیکس اولڈ سیکرٹریٹ میں مولانا عبدالخالق،جامع مسجد دومیل سیداں میں مولانا سید عدنان علی شاہ ،جامع مسجد الرحمان چہلہ بانڈی میں مولاناعبدالقادر ندیم،مرکزی جامع مسجد محمدیہ اہلحدیث مدینہ مارکیٹ میں مولانازاہد اثری ،جامع مسجد سیدنا عمر فاروق میں قاری رفیق اختر سمیت دیگر مساجد ،جامع مسجد نڑول،جامع مسجد لوئرچھتر، جامع مسجد لوئرپلیٹ، جامع مسجد علی المرتضی طارق آباد ودیگر میں جمعہ کے بعد مولانا قاری عبدالمالک توحیدی ، مفتی محمود الحسن مسعودی ،چئیرمین مرکزی سیرت مصطفٰی کمیٹی مولانا عتیق الرحمن دانش، مفتی ابراہیم عزیز ، مولانا قاری محمد افضل خان نقشبندی ، مولانا قاری محمد یونس شاکر، ، مولانا حزب الحق، مفتی غلام رسول نقشبندی، مفتی عبد القدیر،مولانا محمد الطاف، قاری بلال فاروقی مولانا ممتازالحق قاسمی، مولانا قاضی عبدالحفیظ ، حافظ محمد اجمل، مولانا ضیاالحق، مولانا محمد عمر افضل، مفتی محمد ساجد تبسّم ، مولانا صغیر الاسلام ، مولانا عجائب اللّہ، قاری احمد عبید ، مولانا امجد مغل ، مولانا نعمان بشیر ، مفتی یاسر ،مفتی محمد شعیب، قاضی نصیب الرحمن، مولانا وسیم میر، مولانا قاضی ظہیر الاسلام، مولانا عبداللہ، سمیت دیگرعلمائے کرام اور خطباءنے اجتماعات سے خطابات کرتے ہوئے سویڈن میں توہین قرآن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بقائے باہمی اور عالمی امن کیلئے توہین رسالت توہین مذاہب،توہین قرآن سمیت تمام ابنیاء کرام اور آسمانی کتابوں سمیت شعائراسلام وجملہ مذاہب کے مقدسات کے خلاف اقدامات کو روکنے کیلئے سخت قان سازی کریں جس طرح مسلمان تمام انبیاء کرام ،رسولوں آسمانی کتابوں اور دیگر مقدسات کااحترام کرتے ہیں اسی طرح غیرمسلموں کو بھی چاہیے کہ وہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمدﷺکی حرمت اور ناموس پر حملے نہ کریں۔اسلامو فوبیا اس وقت دنیا میں خطرناک شکل اختیار کرچکا ہے کبھی حضورﷺ کے خاکے بنائے جاتے ہیں اور کبھی قرآن کریم کی بے حرمتی کی جارہی ہے اور کبھی مساجد میں جوتوں سمیت غیرمسلم افواج داخل ہوجاتی ہے اور ان میں غیر اسلامی اقدامات کے ساتھ ساتھ آذانوں کی بندش،حجاب پر پابندی اور دیگرممالک میں لائوڈ سپیکر پر اذان کی پابندی لگائی جاتی ہے پاکستان سمیت دنیا کے تمام مسلم ممالک میں غیر مسلم ممالک کوتحفظ دیا جاتا ہے جو اپنی عبادات اور اپنی رسم ورواج آزادی کے ساتھ کرتے ہیں کرسمس ،ہلوین،ایسٹر، دیوالی ،ہولی اور اسی طرح بیساکھی کی تقریبات اور ہندئوں پارسیوں ، عیسائیوں ،یہودیوں کی تمام عبادات کے لئے انیہں مکمل آزادی ہے مگر افسوس کہ یورپ اور امریکہ میں ایک تسلسل کے ساتھ ہمارے مذاہب اسلام پر اٹیک کی جاتا ہے اور توہین کرنے والوں کومکمل چھوٹ دی جاتی ہے جس سے دنیا میں دیگرمذاہب کے خلاف نفرت پیدا ہوگی اور تشدد کے ساتھ فرقہ اور مذاہب بندی کی لعنت جنم لے گی لہذا اقوام متحدہ اور تمام مذاہب اس پر قانون سازی کریں اور پاکستان سویڈن کے سفیرکوطلب کر کے امت مسلمہ کااحتجاج ریکارڈ کروانے کے ساتھ ساتھ سفارتی لحاظ سے دبائوڈالے اور معلون قرآن کریم کی توہین کرنے والے معلون کو گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سزا سنائی جائے۔سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی جموں کشمیر یونائیٹڈ موئو منٹ کی زیر قیادت پٹہکہ میں احتجاجی مظاہرہ انجمن تاجران پٹہکہ و سول سوسائٹی کی بھر پورع شرکت قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے ملک کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے پارلیمنٹ میں مقدس کتاب کی توہین کرنے والے ملک کے خلاف قرار داد منظور کی جائے ان خیالات کا اظہار جماعت الدعوۃ آزاد کشمیر کے امیر مولانا عبدالعزیز علوی،راشد عباسی،افتخار بٹ،ابو سیاف ،بلال اعوان ،ملک ندیم ودیگر نے نماز جمعہ کے بعد پٹہکہ میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک پاکستان ہماری مقدس کتاب قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے ملک سویڈن کی جملہ مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس کے سفیر کو ملک بدر کرے انہوں نے کہا کہ گستاخانہ حرکات کرنے والے ملک کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے جس ملک میں ہماری مقدس کتاب قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے ملک کے خلاف اعلی فورم پر آواز بلند کی جائے جو طرح طرح کی گستاخیاں کر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کر رہے ہیں پارلیمنٹ ایسے ملک کے خلاف فوری قرار داد منظور کرتے ہوئے سویڈن کی جملہ مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اس موقع پر مظاہرین نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر سویڈن کے خلاف شدید نعرے بازی کی احتجاجی ریلی مسجد اہلحدیث سے میلاد چوک پٹہکہ تک نکالی گئی جس میں انجمن تاجران سول سوسائٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،،