پشاورپولیس لائنزدھماکہ ،10اضلاع میں جنا ز ے اٹھے،ہرآنکھ اشکبار
Share
پشاور: پشاور پولیس لائنز پر خود کش حملہ میں پشاور سمیت 10سے زائد اضلاع کے رہائشی لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔
ایل آر ایچ کی جانب سے جاری تفصیل کے مطابق دھماکہ میں پشاور کے زخمی ہونیوالے اور جاں بحق ہونیوالے اہلکاروں اور ملازمین کا تعلق ناصر باغ، سیٹھی ٹائون اور بڈھ بیر سے بتایاگیا ہے۔
جبکہ اس واقعہ میں پشاور کے علاوہ اپر چترال ، بنوں ، پشاور، لکی مروت، چارسدہ ، مردان، ملاکنڈ، بٹ گرام، صوابی اور کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار اور ملازمین بھی جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں
اس لحاظ سے یہ ایک ایسا دھماکہ تھا جس میں صوبہ کے متعدد اضلاع کو شہیدوں کے تابوت بھیجے گئے ہیں۔ قبل ازیں پشاور پولیس لائن مسجد دھماکے میں شہید ہونیوالے مزید 6 پولیس افسروں و جوانوں کی اجتماعی نماز جنازہ پشاور پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی،آئی جی پی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری، پولیس افسران، اعلیٰ فوجی وسول حکام، شہداء کے لواحقین نے جنازہ میں شرکت کی۔
ادھرپشاور پولیس لائن دھماکہ میں ٹانک کے شہید کانسٹیبل محمد سجاد کی نماز جنازہ پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ڈی پی او آفس ٹانک میں ادا کردی گئی۔
گزشتہ روز پشاور پولیس لائن کی مسجد میں ہونیوالے دھماکہ کے نتیجہ میں شہید کانسٹیبل محمد سجاد جس کا تعلق ٹانک کے گاوں شیخ اتار سے تھا کی نماز جنازہ آج پورے سرکاری اعزاز کیساتھ ڈی پی او آفس ٹانک میں ادا کردی گئی جس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک وقار احمد، ڈپٹی کمشنر ٹانک حمیداللہ خٹک، ڈی او ایف سی سرمست خان اور سکیورٹی فورسز کے افسران سمیت ٹانک پولیس کے دیگر افسران اور جوانوں، میڈیا کے نمائندوں، سماجی شخصیات اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر افسران نے شہید کی میت پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور سلامی پیش کی جبکہ ٹانک پولیس کے چاک وچوبند دستہ نے بھی میت کو سلامی پیش کی۔ بعدازاں شہید کے جسدخاکی کو آبائی گاوں شیخ اتار روانہ کردیا گیا۔
شہید کانسٹیبل محمد سجاد ولد عبداللہ جان قوم کنڈی سکنہ شیخ اتار فرنٹئیر ریزرو پولیس سے ریفریشر کورس کے سلسلے میں پشاور پولیس لائن میں تعینات تھے۔شہید نے ایک بیوہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑے۔
دریں اثناء ڈیرہ کی تحصیل پہاڑپورسے دواہلکار شہیدہو گئے جن میں کٹہ خیل سے تعلق رکھنے والے محمدہارون اور پینالہ رحمانی خیل سے تعلق رکھنے والے سب انسپکٹر جلال الدین شامل ہیں ،جو پشاور پولیس لائن مسجد بم دھماکہ میں زخمی ہوئے اوربعدازاںزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے،شہید کاجسدخاکی اس کے آبائی گائوں لایاگیا جہاں سینکڑوں اشکبارآنکھوں کے سامنے سپردخاک کردیا ہے۔
پشاورسانحہ میں شہید ہونے والے محمدہارون اورجلال الدین کی شہادت پر علاقے کی فضاء سوگوار رہی اورہرآنکھ پرنم تھی۔ جبکہ کاٹلنگ ظریف خان کے سپاہی ذیشان ولد معراج بھی نشانہ بنا، ذیشان اس وقت زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے، وہ پشاور کے ہسپتال میں آئی سی یو میں زیر علاج ہیں ۔
ذیشان چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے جبکہ دو سال قبل پولیس میں بھرتی ہوا اور دوماہ پہلے اس کی شادی ہوئی ہے۔ اہل علاقہ سوشل میڈیا پر ان کی زندگی کے لئے دعا گو ہیں ۔
ادھردھماکے میں کہوئی برمول کا رہائشی سپاہی سعید خان بھی شہید ہوا ، انہیں گزشتہ روز پورے سرکاری اعزا ز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔سعید خان گزشتہ تیس سال سے محکمہ پولیس میں خدمات سرانجام دے رہے تھا۔
سعید خان کی نماز جنازے میں پولیس اہلکاروں ، سیاسی عمائدین اور اہل دیہہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔پولیس کی چاق و چوبند دستے نے شہید کی قبر پر سلامی دی۔
سعید خان نے بیوہ ، پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے سوگوار چھوڑے ہیں جبکہ ایک بیٹا پولیس میں کانسٹیبل ہے۔