چرچ آف انگلینڈ کا ہم جنس پرست شادیوں کی حمایت سے انکار
Share
لندن : چرچ آف انگلینڈ نے ہم جنس جوڑوں کو نیک خواہشات پیش کرنے سے تو اتفاق کیا، تاہم ان کی شادی انجام نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لندن کے تمام منتخب بشپس، پادری اور اس سے وابستہ دیگر لوگوں نے بھی اس فیصلے سے اتفاق کیا۔
چرچ آف انگلینڈ نے ہم جنس شادیوں پر پابندی برقرار رکھنے کے حق میں فیصلہ کیا، تاہم پادریوں کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ ہم جنس شادی شدہ جوڑوں اور ایک ساتھ رہنے والے ایسے پارٹنرز کو اپنی دعاؤں اور نیک خواہشات سے نواز سکتے ہیں۔ لندن میں منتخب بشپ، پادریوں اور عام لوگوں پر مشتمل جنرل سینوڈ چرچ کی گورننگ باڈی ہے اور اسی میں ہونے والے دو روزہ اجلاس میں بحث کے بعد اس طرح کے سمجھوتے کی ایک قرارداد کی حمایت کی گئی۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے لوگوں کو چرچ میں خوش آمدید نہ کہنے پر معافی بھی طلب کی گئی۔برطانیہ میں سن 2013 میں ہی ہم جنس شادیوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی تھی، تاہم اس حوالے سے چرچ نے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی اور تقریبا ًنصف دہائی کے تنازعے کے بعد چرچ آف انگلینڈ اس نتیجے پر پہنچا ہے۔کینٹبری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی اور یارک کے آرچ بشپ اسٹیفن کوٹریل نے اس موقع پر کہا، چرچ آف انگلینڈ پہلی بار عوامی سطح پر، بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، اب خوشی کے ساتھ گرجا گھروں میں ہم جنس جوڑوں کا استقبال کرے گا۔
اینگلیکن پادریوں میں ہم جنس پرست جوڑوں کی شادی کرانے کا عمل ممنوع ہے اس لیے گرچہ سینوڈ نے انہیں ایسے جوڑوں کو دعا، نیک خواہشات اور برکات سے نوازنے کا حق دیا ہے، تاہم پادری کے طور پر وہ ان کی شادی نہیں کرائیں گے۔ اینگلیکن پادریوں میں ہم جنس پرست جوڑوں کی شادی کرانے کا عمل ممنوع ہے اس لیے گرچہ سینوڈ نے انہیں ایسے جوڑوں کو دعا، نیک خواہشات اور برکات سے نوازنے کا حق دیا ہے، تاہم پادری کے طور پر وہ ان کی شادی نہیں کرائیں گے۔