ڈالرمزید 7روپے مہنگا، 271کاہوگیا،پشاور دھماکہ کے باعث سٹاک مارکیٹ میں مندی

کراچی: نئے کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز روپے کی بے قدری کا سلسلہ بار پھر شروع ہوگیا ،پیر کوانٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انٹر بینک میں روپے کی تنزلی جاری رہی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر 7روپے بڑھ کر 271روپے اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 4 روپے بڑھ کر 275روپے کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی ۔
یورو کی قدر7.50روپے بڑھ کرقیمت فروخت 291.50روپے سے بڑھ کر299روپے ہو گئی۔8روپے کے نمایاں اضافے سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت 332روپے سے بڑھ کر340روپے پر جا پہنچی۔ سعودی ریال کی قیمت فروخت 73.50روپے اور یو اے ای درہم 75روپے پر پہنچ گئی۔
کرنسی ماہرین کے مطابق اب بھی روپے پر دباؤ ہے اور ڈالر کی سپلائی بحال نہیں ہوئی، ہمیں نہیں معلوم بینکوں کو کہاں سے سپلائی آنی ہے لیکن اس کا کوئی انتظام نہیں،اگر ڈالر مارکیٹ میں آجائیں تو صورتحال کچھ بہتر ہوجائے گی اور جب تک مارکیٹ میں استحکام نہیں آئے گااس وقت تک لوگ ترسیلات زر یا برآمدات کی رقم نہیں بھیجیں گے۔
ادھرپاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے ہفتے کے پہلے کاروباری روزتیزی کی جانب گامزن شیئرز پشاورمسجد خودکش دھماکے سے مندی کی لپیٹ میں چلے گئے ۔پیر کو کاروبار حصص کا آغازتیزی کے ساتھ ہوا اور ایک موقع پرکاروبار میں تیزی کی یہ لہر217 پوائنٹس تک گئی لیکن جیسے ہی پشاور دھماکے کی اطلاع آئی سرمایہ کاروں نے اپنے پاس موجود مال کی فروخت شروع کردی جس سے انڈیکس40ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گرکر38800کی سطح پر آگیا، کاروباری حجم بھی جمعہ کی نسبت26.58فیصد گھٹ گیا، منافع کی خاطر فروخت کے دباؤ کی وجہ سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو58ارب روپے سے زائدکا نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 63کھرب روپے سے کم ہو کر62کھرب روپے رہ گیا۔پیر کو کے ایس ای100انڈیکس 579.26پوائنٹس کم ہو کر39871.27پوائنٹس پر آگیا۔
اسی طرح212.21پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 14897.72پوائنٹس ہو گیا۔ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ58کھرب54ارب31کروڑ97لاکھ505روپے کم ہو کر 62کھرب93ارب14کروڑ78لاکھ 89ہزار505روپے رہ گیا ۔
پیر کو5ارب روپے مالیت کے14کروڑ4لاکھ65ہزار951 حصص کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ جمعہ کو7ارب روپے مالیت کے19کروڑ13لاکھ27ہزار163 شیئرز کا کاروبار ہوا تھا ۔
مارکیٹ میں مجموعی طور پر314کمپنیوں کاروباری سرگرمیاں رہیں جن میں سے80کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،210میں کمی اور24کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونا مزید1500روپے مہنگاہوگیا،پیر کو فی تولہ سونے کے دام 2لاکھ10ہزار500 روپے کی بلندترین سطح پر پہنچ گئے ۔
آل پاکستان سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق صرافہ مارکیٹوں میں 1 ہزار286روپے کے اضافے سے دس گرام سونے کی قیمت 1لاکھ80ہزار470روپے پر جا پہنچی جبکہ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا4ڈالرگھٹ کر1924ڈالر رہ گیا ۔رپور ٹ کے مطابق پیر کو فی تولہ چاندی کے دام2300روپے پر مستحکم رہے۔