غزہ،برسلز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی دراندازی کے دوران جھڑپوں میں متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ ہو گیا فروری میں اسرائیل کے ہاتھوں 56مکان مسمارکردیئے گئے جبکہ رمضان المبارک سے قبل بیت المقدس کے 80 فلسطینیوں کے مکانوں کی مسماری کا خطرہ ہے۔
امریکہ نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے فلسطینی گائوں حوارہ کو مٹانے کے متعلق ان کے انتہا پسندانہ بیانات کے بعد ان کا بائیکاٹ کردیا ہے جبکہ یورپی ممالک نے مغربی کنارے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے شمال میں بیت امر قصبے اور قلقیلیہ کے مشرق میں واقع کفر قدوم اور نابلس کے مغرب میں واقع سبسطیا قصبے میں قابض فوج اور شہریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
الخلیل میں اس وقت جھڑپیں شروع ہوئیں جب قابض فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں شہر کے شمال میں بیت امر کے داخلی دروازے پر ایک خاتون کے جنازے کو روکاقابض فوجیوں نے شہریوں پر براہ راست گولیاں، سٹن گرنیڈ اور گیس بموں سے فائرنگ کی جس سے ایک نوجوان پائوں میں چھرے لگنے سے زخمی ہونے کے علاوہ دم گھٹنے کے درجنوں واقعات پیش آئے۔ اس دوران قابض فوجی متعدد گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے۔
قصبے کے داخلی دروازے پر آہنی گیٹ بند کر دیا۔ایک متعلقہ تناظر میں اسرائیلی قابض فوج نے چرواہوں کا پیچھا کیا اور الخلیل کے جنوب میں الظاہریہ قصبے کے مشرق میں واقع گائوں زنوتہ میں مویشیوں پر حملہ کیا، جس سے صالح محمود ابو عواد کی ملکیت میں موجود بھیڑوں کے ریوڑ کو نقصان پہنچا۔قابض فوج نے العروب کیمپ کے مرکزی شمالی علاقے میں داخلی دروازے پر آہنی گیٹ بند کر دیا، شہریوں کو نقل و حرکت سے روکا، متعدد گاڑیوں کو ضبط اور تلاشی لی اور شہریوں کی شناخت پریڈ کی۔
دریں اثنا فرانس، جرمنی، اٹلی، پولینڈ، برطانیہ اور اسپین کے وزرائے خارجہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تشدد کے تسلسل اور شدت پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں جو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کا سبب بنے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے کیے جانے والے اندھا دھند تشدد کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ فلسطینی قصبے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کرنے والے اسرائیلی وزیر خزانہ کے امریکی دورے میں بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار اْن سے نہیں ملیں گے۔عرب میڈیا کے مطابق واشنگٹن نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے فلسطینی گاؤں ’’حوارہ ‘‘ کو مٹانے کے متعلق ان کے انتہا پسندانہ بیانات کے بعد ان کا بائیکاٹ کردیا ہے۔