عمران خان نے کرپشن کی نشاندہی پر عاصم منیر کو عہدے سے ہٹایا، شہباز شریف

اسلام آباد،کوئٹہ: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کی کرپشن کی نشاندہی پر جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے برطرف کیا تھا۔

چشم فلک نے 9 مئی جیسا دالخراش واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، ہمارے دل میں کوئی انتقام نہیں ہے لیکن شہیدوں کی بے حرمتی کرنے اور ان کی یادگاروں کو پائوں تلے روندنے والوں کو قانون کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، اگرشرپسندوں کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو خدانخواستہ یہ ملک نہیں بچے گا.

سویلین تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی.

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایوان کا شکرگزار ہوں سانحہ 9 مئی پر قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔انہوں نے کہا کہ سویلین تنصیبات پر حملوں میں ملوث جھتوں کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلیں گیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان واقعات کے بعد کوئی نیا قانون بننے نہیں جا رہا۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ سپہ سالار نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کی اہلیہ کی کرپشن کہ نشاندہی کی، عمران خان نے کرپشن کی نشاندہی پر جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کےعہدے سے ہٹایا اور کل پھر عمران خان نے ٹویٹ کر کے سفید جھوٹ بولا۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو وہ بشریٰ بی بی کی کرپشن سے واقف تھے، جس کا تذکرہ انہوں نے عمران خان سے کیا تو انہیں سید عاصم منیر کی یہ بات پسند نہیں آئی اور پھر انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں نیب نے عمران خان کا وارنٹ جاری کیا، خدا گواہ ہے کہ نیب کے وارنٹ کا مجھے کوئی علم نہیں تھا، یہ 60 ارب روپے سندھ کے تھے جنہیں قومی خزانے میں آنا چاہیے تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ 60 ارب کی کرپشن کو عمران خان کیسے چھپائے گا اور کہاں لے کر جائے گا۔

دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 19 سال بعد نیشنل گیمز کا انعقاد خوش آئند ہے، حکومت پاکستان نوجوانوں کی کھیلوں میں استعداد کار بڑھانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی، وہی قوم ترقی کرتی ہے جو تعلیم سمیت ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے، پاکستانی قوم کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت ہے، اس کو بروئے کار لا کر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں میں ہر میدان میں پاکستان کا نام بلند کر سکتے ہیں اس کیلئے بنیادی شرط مواقع کی فراہمی اور استعداد کار میں اضافہ ہے، 9 مئی کے واقعات قابل مذمت اور اس میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ ایسے واقعات قیامت تک دوبارہ نہ ہوں، دشمن 75 سال میں وہ کام نہ کر سکا جو عمران خان نے کر دیا ، 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 34ویں نیشنل گیمز کا افتتاح کر دیا جس میں 32 مختلف کھیلوں میں 6 ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہیں۔

وزیراعظم نے کوئٹہ میں 34ویں نیشنل گیمز کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اپنی محنت اور قابلیت سے نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کے سرسبز ہلالی پرچم کو اپنی کامیابیوں سے مزید سربلند کیا، وفاقی حکومت اور پوری قوم کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، گورنر، وزیراعلیٰ اور انتظامی کمیٹی کو اس شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سکیورٹی کے بہترین اقدامات اٹھائے، ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 19 سال بعد نیشنل گیمز بلوچستان میں منعقد ہو رہی ہیں، یہ مبارک دن ہے، یہ گیمز اس شہر میں ہو رہی ہیں جہاں قائداعظم 1948ء میں تشریف لائے اور اس تاریخی شہر میں نیشنل گیمز کا انعقاد پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا عظیم شاہکار ہے۔