اسٹیبلشمنٹ کے وینٹی لیٹرکے بغیر عمران کی کوئی سیاست نہیں:خواجہ آصف

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو عمران خان کی گرفتاری کی جلدی نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے وینٹی لیٹر کے بغیر عمران خان کی کوئی سیاست نہیں۔

عمران خان کا سیاست سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین کو اپنی عزت نفس کا بھی خیال نہیں، جعلی پلستر لگا کر گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 75 سال میں کسی ملزم نے عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار نہیں کیا، نواز شریف اور مریم نوازنے پیشیاں بھگتیں، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

توشہ خانہ سے متعلق کمیٹی رولز بنا رہی ہے، غیرملکی تحائف اسٹیٹ کی ملکیت ہوں گے، اسی ماہ سفارشات کو حتمی شکل دیدی جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے امریکہ کے گھٹنوں کو ہاتھ لگا لیا ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کے بھی پائوں پڑ رہے ہیں، یہ سب کے پائوں پڑیں گے،عمران خان لوگوں کو اداروں کیخلاف اکساتا ہے۔

اس شخص نے عدالت پیش نہ ہونے کی منفی روایت ڈالی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز دہشتگردوں کامقابلہ کررہی ہیں، بلوچستان میں ہونے والا دہشتگردی کا واقعہ افسوسناک ہے.

ماضی میں بھی ہم نے دہشتگردی پر قابو پایا،اب بھی قابو پالیں گے، دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان پابند ہے کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے ملک میں عجیب وغریب ڈراما شروع کر رکھا ہے، اس شخص نے آرمی چیف کی تعیناتی کو بھی متنازع بنایا.

سیاسی شخصیات نے اپنی ساکھ کیلئے عدالتوں میں پیشی دی، عمران خان نوازشریف سے ہی تھوڑی جرات لے کر عدالت پیش ہوجائیں، لیکن یہ بزدل شخص ہے۔

گرفتاری سے ڈرتا ہے، اس کی جیل بھرو تحریک میں ان کے لوگ چند دن جیل میں رہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ عمران خان سیاستدان نہیں مفاد پرست ہیں، ان کو اپنی عزت نفس کا بھی خیال نہیں، وہ اپنے سپورٹر کے سامنے ہی بے نقاب ہوگئے، اس نے ٹانگ پر جعلی پلاسٹر لگا رکھا ہے، اور کبھی کبھی بھول جاتے ہیں کہ پلستر سیدھی ٹانگ میں تھا یا الٹی پر۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان مکمل طور پر بے نقاب ہو کر سامنے آگئے ہیں، اب تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بھی کہہ دیا کہ میں نے انہیں مکمل صادق و امین نہیں کہا تھا۔

آنے والا وقت بتائے گا کہ کون کس کے ساتھ کیا کرتا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس طرح عدالتوں سے منہ چھپاتے پھرنا سیاسی رہنمائوں کا شیوہ نہیں ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا بنیادی طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے معاملے پر شروع ہوا تھا، آج یہ ایک سابق آرمی چیف کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کررہے ہیں اور موجودہ آرمی چیف سے ملاقات کے ترلے کررہے ہیں۔