الیکشن فیصلہ آئین اور قانون سے سنگین مذاق:وزیراعظم
Share
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے اتحادیوں کے ساتھ وکلا کی تفصیلی مشاورت ہوئی،سپریم کورٹ میں جس طرح کیس کی سماعت ہوئی، سب کے سامنے ہے،کابینہ کے 2اجلاس بھی منعقد ہوئے،قومی اسمبلی اور سینیٹ کے بھی اجلاس ہوئے۔
اتحادی جماعتوں سے سپیکر نے ہر پہلو پر گفتگو کی،کس طرح3، 4 کے فیصلے کو نظر انداز کیا گیا،3رکنی بنچ جس کی قاضی فائز عیسیٰ سربراہی کررہے تھے ،اس کو سرکلرکے ذریعے ختم کیا گیا،قومی اسمبلی میں ایک قرار داد منظور کی گئی اور آج ایک اور قرار داد پیش ہوگی۔
امید ہے قومی اسمبلی اس قرارداد کو بھی منظور کرے گی،پارلیمنٹ میں مداخلت سے متعلق قرارداد منظور کی گئی،سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینے کی درخواست کی گئی،3رکنی بنچ نے فل کورٹ کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے فریق بننے کی درخواست کو بھی مسترد کیا،آئین اور قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جارہا ہے،جس طرح کا قانون کے ساتھ کھلواڑ ہوا زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔
یکساں سوچ کے ساتھ ٹھوس فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،جو ججز معذرت کرچکے تھے ،ان کے متعلق بھی کوئی بات نہیں کی گئی،قوم کو معلوم ہونا چاہئے کہ آئین اور قانون کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے،قوم کی قسمت کا فیصلہ ہونے جارہا ہے،سیاسی پارٹیوں نے ایک سے زائد مرتبہ فریق بنانے کی استدعا کی،کیس میں فریق بننے کو رد کردیا گیا۔
فیصلے کے مطابق 10اپریل کو حکومت نے الیکشن کمیشن کو الیکشن کیلئے فنڈز دینے ہیں،الیکشن کمیشن نے 11اپریل کو فنڈز کے بارے میں سپریم کورٹ کو رپورٹ دینی ہے،پنجاب حکومت نے پولیس سکیورٹی، مرکز نے فوج اور رینجرز دینی ہے،کے پی اسمبلی بارے عدالت نے کہا کہ وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔
علاوہ ازیں شہباز شریف کے زیر صدارت لیگل ٹیم کا اجلاس ہوا جس میں حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غورو غوض کیا گیا۔مزیدبرآں وزیراعظم نے مسجد اقصیٰ میں عبادت میں مصروف فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس کے حملے کی شدید مذمت کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ وحشیانہ حملہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو دیئے جانے والے استثنیٰ نے تل ابیب کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔