ایک دوسرے کوجیل میں ڈالنے، الزامات سے حالات بہترنہیں ہوں گے،شاہد خاقان

کراچی: مسلم لیگ (نواز) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کے ذمہ دارہم سب ہیں،ماضی میں کبھی سیاسی ومعاشی حالات اتنے خراب نہیں تھے۔

آج ایک دوسرے پرالزامات اور ایک دوسرے کو جیل میں ڈالنے سے ملک کے معاشی مسائل بہتر نہیں ہوں گے۔

اتوار کو کراچی پریس کلب میں پیپلزپارٹی کے سابق رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر اور نواب لشکری رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی نظام میں وہ اہلیت نہیں رہی کہ ملک کے مسائل حل ہوں، کمیشن بنادیں جو فیصلہ کرے کہ کون ان حالات کا ذمے دار ہے، ہم سب ان حالات کے ذمے دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا افسوس ناک واقعہ ہوا، پہلے بھی ملک کو ان حالات کا سامنا تھا جن کا یکجا ہوکر مقابلہ کیا گیا،یہ واقعات معیشت کومزید کمزورکردیں گے،کوئی ریاست ایسے حملے برداشت نہیں کرسکتی،ان حالات کا متحد ہوکرمقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہمارا سیمینار تھا مگرکراچی پولیس آفس پرحملے کے واقعے کی وجہ سے مناسب نہیں سمجھا کہ سیمینار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اب سیمینار 4 مارچ کو کراچی میں منعقد ہوگا۔

ہم اقتدارکی جنگ نہیں لڑرہے،اپنے پلیٹ فارم سے عوام کے موجودہ مسائل کے حل کی کوشش کررہے ہیں اورمسائل کے حل کی ایک غیرسیاسی پلیٹ فارم سے حل کی یہ اجتماعی کوشش ہے۔

انہوں نے تمام ملکی قوتوں کو یکجا ہو کر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسائل حل کرنے کے لیے سیاسی اور اپنے ادارے کے مفاد سے آگے دیکھیں۔

اسمبلیوں میں ایک دوسرے کو گالی دینے اور ایک دوسرے پر الزام لگانے میں وقت گزرجائے، جب سیاست دشمنی میں تبدیل ہوجائے،سیاست دان ہر طریقے سے ایک دوسرے کو جیل میں ڈالنے اور بدنام کرنے کی کوشش کریں تو پھر عوام کے مسائل ایک طرف رہ جاتے ہیں ۔

اس موقع پر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے جو سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے۔مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پشاور واقعے پر ہم اے پی سی نہیں کرسکے، وقت کی ضرورت تھی کہ ہم ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات کرتے،کیا ملک میں کوئی ایک ایسا ادارہ ہے جو اپنی آئینی ذمے داری پوری کر پا رہا ہو؟،مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ دوبارہ پارلیمان میں جا کر یا وزیر بن کر کیا کریں گے، ملک ایسی نہج پر ہے کہ ہمیں بیٹھ کر بات کرنی ہے۔

اس موقع پر نواب لشکری رئیسانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو قومی حکومت کہا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل تب ہوگا جب آپ کو پورا موقع ملے، یہاں لوگوں کا میڈیا ٹرائل ہوتا ہے اور نکلتا کچھ نہیں ہے۔لشکری رئیسانی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت نے جمہوری نظام میں عدم استحکام پیدا کیا۔