بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کراچی کی واحد بڑی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے، وفاقی وزیر شازیہ مری
سلام آباد۔:وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری اور معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کی واحد بڑی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے، سندھ کے بلدیاتی انتخابات شفاف طریقے سے ہوئے، اگر کہیں دھاندلی کے ثبوت ہیں تو فراہم کئے جائیں، بے بنیاد الزامات لگانا پاکستان تحریک انصاف کی عادت ہے، الیکشن کمیشن کے نتائج کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں، اتفاق رائے سے کراچی کا میئر آئے تو یہ اچھی بات ہے۔
منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا فیز اختتام پذیر ہو گیا ہے، اس وقت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تمام لوگ بہت تکلیف میں ہیں، الیکشن کمیشن آزاد ادارہ ہے، اس کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، سیلاب کی تباہ کاریاں ابھی بھی دیکھی جا سکتی ہیں، ہماری کوشش تھی کہ پہلے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو مکمل طور پر بحال کیا جائے اس کے بعد لوکل گورنمنٹ الیکشن کی طرف جائیں، الیکشن ایک جمہوری عمل ہے جو مکمل ہو چکا ہے،
ایک جماعت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، مقبولیت سروے سے حاصل نہیں ہوتی، عوام نے اپنا فیصلہ دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو یہ فیصلہ منظور نہیں تو وہ ماتم کر سکتے ہیں، جب عوام ان کو ووٹ نہیں دیتے تو یہ دھاندلی کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں، یہ یوٹرن ماسٹر ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، اخلاقیات سے گری ہوئی حرکتیں پی ٹی آئی کو بند کرنی چاہئیں، عمران نیازی نے کبھی بھی سندھ کو قبول نہیں کیا، کراچی کے لئے عمران نیازی کی جانب سے اعلان کردہ 11 ارب روپے کا پیکج جھوٹ کا پلندہ تھا، ووٹ پیار، محبت، عاجزی اور انکساری سے ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو کراچی میں سب سے بڑی واحد جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، مرتضیٰ وہاب نے کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کے طور پر اچھی نیت سے سخت محنت کے ذریعے عوام کو سہولیات میسر کیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھیوں کو بھی الیکشن میں حصہ لینا چاہیے تھا، شکست خوردہ عناصر کو اپنی غلطیوں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف جماعتوں کی حکومت میں پی پی پی ملک کے مفاد میں حکومت میں شامل ہے، ہماری کوشش ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آئے، ہمیں پاکستانیوں کی تکالیف کا احساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی الیکشن کمیشن کے نتائج کو تسلیم کرتی ہے، اتفاق رائے سے کراچی کا میئر آئے تو یہ اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈر بھی پاکستان کا حصہ ہیں، ہمیں ان کی تکالیف کا ادراک ہے، 24 فیصد لوگ غربت کی لکیر میں آتے ہیں، اس وقت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 19 فیصد لوگوں کو کور کر رہا ہے، معیشت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر اب کوئی بحث ہونی چاہیے تو وہ معیشت پر ہونی چاہیے، سیاسی جمہوری نظام کے تحت ہی ملک ترقی کرتے ہیں، ہر ادارے کو ثابت کرنا ہے کہ آئین کا احترام کرتے ہیں۔
وزیر مملکت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کامیابی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور امیدواروںکو شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، خیبرپختونخوا میں عدم اعتماد کی تحریک کسی صورت نہیں لائیں گے، آج نالائقوں نے خیبرپختونخوا کو دیوالیہ کر دیا ہے، امن و امان اور صوبہ کو تباہی کی طرف لے گئے،
عمران نیازی نے جنوبی پنجاب صوبے اور وسائل فراہم کرنے کے وعدے سے انحراف کیا، اب سلیکشن نہیں الیکشن ہو گا، یہ پنجاب اور کے پی کے سے ہاریں گے، اگر سندھ میں کہیں دھاندلی ہوئی ہے تو اس کے ثبوت سامنے لائیں، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ایسے ہی نتائج آئیں گے جس میں پیپلز پارٹی اکثریت حاصل کرے گی اور پھر یہ دھاندلی کے جھوٹے الزامات لگانے شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان زمان پارک میں چھپ کر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 28 لاکھ لوگوں میں 70 ارب روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک سروے شروع کرنے جا رہا ہے، ٹرانس جینڈرز کی نادرا میں رجسٹریشن ہو رہی ہے،
ان کو بھی بی آئی ایس پی کی جانب سے امداد فراہم کی جائے گی، بی آئی ایس پی میں اگر کہیں بھی بے ضابطگی نظر آئے تو ہمیں رپورٹ کیا جائے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام تین ماہ کے لئے غریب اور مستحق افراد میں 55 ارب روپے کی قسط جاری کر چکی ہے۔