بھارتی دہشتگردی،مزید 2کشمیری شہید( جنگی مشقوں کا نیا منصوبہ بے نقاب)
Share
سرینگر،نئی دہلی: مقبوضہ کشمیرمیں قابض فوجیوں نے ریاستی دہشتگردی کامظاہرہ کرتے ہوئے مزید 2 بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ قابض بھارتی فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں تلاشی اورمحاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔
سری نگر میں اضافی بھارتی فوجی دستے،میرین کمانڈوز اور این ایس جی کی تعیناتی شروع کردی گئی ،جی 20 اجلاس کے تناظر میں سری نگر کو فوجی چھاونی میں بدلنے کا کام شروع ہو گیا ہے ،بھارت کی جانب سے لیتھم سمیت قدرتی وسائل کی لوٹ مارجاری ہے ، لداخ میں بھارتی اہلکار وں کو گرفتاری سے استثنیٰ دیدیا گیا۔
بھارتی فضائیہ کا مقبوضہ کشمیر میں جنگی مشقوں کا نیا منصوبہ منظر عام پر آ گیا پنجاب اور ہماچل پردیش کی شورش زدہ ریاستوں میں 6 مئی 2023 سے شروع ہو نگی، مقبوضہ کشمیر میں صحافت سے وابستہ افراد مشکل ترین حالات میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
عالمی دن پر ان کو سرخ سلام پیش کیا گیا ،1989سے اب تک مقبوضہ علاقے میں 20صحافی قتل اور متعدد زخمی ہوئے،غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فروری 2019 کے دوران پاک فضائیہ کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعداپنی صلاحیتوں کو جانچنے کے لئے بھارتی فضائیہ کی جنگی مشقوں کا منصوبہ منظرِ عام پر آگیا۔
بھارتی فضائیہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر جارحانہ جنگی فضائی مشقوں کا منصوبہ بنانے جا رہی ہے۔ یہ مشقیں پنجاب اور ہماچل پردیش کی شورش زدہ ریاستوں میں 6 مئی 2023 سے شروع ہو نگی۔ دو ہفتوں پر مشتمل مشق کا مقصد نئی تشکیل شدہ بھارتی فضائیہ کی حکمت عملیوں کا جائزہ لینا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں موثر فضائی طاقت کو قائم کیا جا سکے.
اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ کی آپریشن بندر میں عالمی سطح پر شرمندگی کے باعث پہاڑی ماحول میں بھارتی فضائیہ کے نئے حاصل کردہ طویل رینج کے ہیمر میزائل، سکالپ اور کروز میزائل کو بھی استعمال کیا جائے گا۔آپریشن بندر کے دوران 6 میں سے 5 فائر ہدف کو نشانہ بنانے میں ناکام ہو گئے تھے۔دریں اثنا مقبوضہ جموں وکشمیر لداخ میں تعینات بھارتی فوج اور نیم فوجی اہلکار وں کو اب کسی بھی جرم کے ارتکاب پر گرفتار نہیں کیا جا سکے گا۔
بھارتی حکومت نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق کسی جرم کی پاداش میں بھا رتی فوج اور نیم فوجی اہلکاروں کی گرفتاری کے لیے بھارتی حکومت کی منظوری درکار ہوگی ، بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کی صدارت میں بھارتی وزارت داخلہ نے بھارتی وزارت قانون و انصاف کی مشاورت سے مقبوضہ جموں وکشمیر لداخ میں تعینات بھارتی فوج اور نیم فوجی اہلکار وں کے کنڈیکٹ بارے نئے ضابطے کی منظوری دے دی ہے ۔
بھارتی اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 کے خاتمے سے قبل جموں وکشمیر میں رنبیر پینل کوڈ 1989 نافذ تھا۔رنبیر پینل کوڈ کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 45، سی آر پی سی، 1973، کے تحت بھارتی مسلح افواج کے ارکان جموں وکشمیر میں گرفتاری سے محفوظ نہیں تھے۔بھارتی وزارت داخلہ نے اس نئے ضابطے کے بارے میں جموں وکشمیر اور لداخ کی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے ۔