بھارتی پنجاب میں سکھوں کیخلاف آپریشن سے خوف و ہراس

چندی گڑھ: بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامی اور وارث پنجاب دے کے سربراہ سردارامرت پال سنگھ اور ان کے ساتھیوں کیخلاف جاری آپریشن کے باعث خوف اور دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں سے پولیس نے سینکڑوں سکھ نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے تاہم سرکاری طور پر 120 گرفتاریوں کی تصدیق کی گئی جبکہ دوسری طرف پولیس کی سکھوں کیخلاف ان کارروائیوں کیخلاف نہ صرف احتجاج اور مظاہرے کیے جارہے ہیں بلکہ سکھوں کے سب سے بڑے سیاسی اور مذہبی رہنما شری اکال تخت صاحب کے جتھے دار نے بھی پولیس اقدامات کی مذمت کی ہے۔

شری اکال تخت صاحب کے جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے اپنے ویڈیو بیان میں خبردار کیا اگر پنجاب میں امن اوراستحکام نہیں ہوگا تو پھر بھارت میں بھی امن نہیں ہوگا،بیگناہ سکھ نوجوانوں کو فوری رہا کیا جائے اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے۔

ادھر وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ کی گرفتاری سے متعلق ابھی تک ابہام دور نہیں ہوسکا ۔ وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر نے پنجاب اور ہریانہ کی عدالتوں میں رٹ دائر کی ہے کہ پولیس نے امرت پال سنگھ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر چھپایاہے اور ان کو قتل کرنا چاہتی ہے لہذا عدالت امرت پال سنگھ کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دے ۔