جماعت اسلامی کی کھیل،کھلاڑیوں کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھانے پر تشویش
Share
لاہور: کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کی منظور کی گئی قراردادمیں کہاگیا ہے کہ مجلس شوریٰ ملک میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے ماند پڑنے اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومتی اداروں کی جانب سے عملی اقدامات نہ اٹھانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
افسوس کا مقام ہے کہ قومی کھیل ہاکی کو قوم بھول چکی ہے اور کرب ناک صور تحال یہ ہے کہ چند روز قبل ہاکی کا ورلڈ کپ اختتام پذیر ہوا اور اس عالمی ہاکی میلے میں پاکستان کوالیفائی ہی نہیں کر سکاجو حکومت اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے لیے باعث شرم ہے۔ آج ہاکی کے میدان ویران اور اس سے وابستہ کھلاڑی کسمپرسی کا شکارہیں۔پاکستان میں پی ایس ایل 8کا انعقاد ہو رہا اور کرکٹ کے میدان آباد ہیں، یہ خوش آئند امر ہے۔
لیکن دوسری جانب حکومت سپانسر اداروں کا صرف کرکٹ پر ہی فوکس ہے جو دوسری کھیلوں کے حق تلفی کے مترادف ہے۔ سکواش کے کھیل میں پاکستان کئی دہائیوں تک عالمی نمبر ون کے طور پر رہا ہے۔ آج پاکستان میں یہ کھیل بھی زوال پذیری کا شکار نظر آ رہا ہے۔ باکسنگ، والی بال، کبڈی، ایتھلیٹ، ویٹ لفٹنگ میں ورلڈ اولمپکس، کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز میں مرد و خواتین کھلاڑیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پاکستان کو گولڈ، سلور، برونز میڈلز دلوائے اور پاکستان کے پرچم کو بلند کیا۔
لیکن پاکستان المپکس فیڈریشن اور دیگر کھیلوں کی فیڈریشنز کا اس میں کوئی کردار نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ یہ اجلاس حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ملک بھر میں کھیلوں کی تمام فیڈریشنز میں غیرمتنازعہ اور فعال سابق کھلاڑیوں کو نمائندگی دی جائے۔پاکستان میں فٹ بال، باکسنگ کے فروغ پر بھی توجہ دی جائے۔