حکومت سودی نظام خاتمے کیلئے پرعزم، تمام شراکتدار رکاوٹیں دور کریں:اسحاق ڈار
Share
اسلام آباد: ملکی سیاسی صورتحال کے باعث وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اقتصادی امور ایاز صادق نے دورہ امریکا منسوخ کردیا۔ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اقتصادی امور ایاز صادق نے دورہ واشنگٹن میں10 اپریل سے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاسوں میں شرکت کرنا تھی۔
دورہ منسوخ کئے جانے کی وجہ موجودہ ملکی سیاسی صورت حال ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف حکام اور امریکی ٹریژری ڈیپارٹمنٹ کے اعلی حکام سے سائیڈ لائن میٹنگ کرنی تھی۔علاوہ ازیں آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کے معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لئے بھی سائیڈ لائن میٹنگ میں امور زیر غور آنا تھے۔
ذرائع کے مطابق اب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، سیکرٹری خزانہ سمیت اقتصادی ٹیم کے دیگر ارکان آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سٹیٹ بینک کی جانب سے روایتی بینکاری کو اسلامی بینکاری اور مالیات میں تبدیل کرنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو سراہاہے۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں وفاقی شرعی عدالت کے ربا سے متعلق فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کے دوسرے اجلاس کی ورچوئل صدارت کرتے ہوئے کہی۔ گورنر سٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ، سٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین اور فنانس ڈویژن اور سٹیٹ بینک کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں میں ٹاسک فورس کو مالیاتی نظام سے ربا کے خاتمے کے لیے درپیش طلب اور رسد کے ضمنی چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی اس کام کو موثر انداز میں مکمل کرنے میں کامیاب ہوگی۔
انہوں نے تمام شراکت داروں کو سود سے پاک نظام کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور اس نظام کو قابل عمل اور مضبوط بنانے کے لیے عزم، خلوص اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر خزانہ نے اسلامی مالیات کے فروغ اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کے خاتمے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیااور کمیٹی کو اپنے مینڈیٹ اور مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لیے وزارت خزانہ کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔