خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ ضروری ہے : ثمینہ عارف علوی

ملتان : خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ معاشرے سے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے کوشش کو تیز کرنا ہو گا۔  پاکستان میں اسلامی تعلیمات کے مطابق خواتین کوان کےجائیداد کے حقوق کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

ملک بھر میں خواتین کو ان کے جائیداد کے حقوق کے حصول کیلئے متعلقہ اداروں اور انسداد ِتشدد مراکز برائے خواتین سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جائے تاکہ تشدد یا زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کو مشکلات سے نہ گزرنا پڑے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل ویلفیئر کمپلیکس ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین کے دورہ کے دوران کیا ۔

حکام نے انہیں مرکز میں دی جانے والی سہو لیات اور مختلف شعبوں کے کام سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خاتون اول نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے خواتین کے کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام نے مرد اور خواتین کے حقوق اور فرایض کا تعین کر دیا ہے،ایک مثالی اسلامی معاشرے میں جو حقوق خواتین کو حاصل ہوتے ہیں۔

وہ کسی دوسرے معاشرے میں حاصل نہیں،پاکستان میں خواتین کو زندگی کے تمام شعبوں میں آگے لانے پر توجہ دی جارہی ہے، مگر ان کوششوں کو مزید تیز اورمؤثربناناہوگا۔ بیگم ثمینہ علوی نےکہاکہ پاکستان میں خواتین کےحقوق کے لیے قوانین موجود ہیں مگر ان پر مکمل انداز میں عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

ملتان میں قائم انسداد تشد مرکز برائے خواتین کے حوالے سے بات کرنے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مرکز ون ونڈو آپریشن کی خدمات فراہم کرتا ہے اوریہاں تشدد یازیادتی کانشانہ بننے والی خواتین کوتحفظ دیا جاتا ہے۔

انہوں نے انسدادتشددبرائےخواتین مرکزملتان کےکام کوسراہتےہوئے مرکز سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ثمینہ عارف علوی نے کہاکہ اس حوالے سے سکولوں، مارکیٹ، ہسپتا لوں،ریلوے سٹیشنز ،ائیر پورٹس،پولیس تھانوں اور عدالتوں سمیت دیگر اہم مقامات پر آگاہی پمفلٹس لگائے جائیں۔