خیبر پختونخواہ میں مختلف اقتصادی زونز میں 129 ارب روپے کی سرمایہ کاری

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)خیبر پختونخواہ میں مختلف اقتصادی زونز میں میں اب تک 129 ارب روپے کی سرمایہ کاری،4 لاکھ سے زیادہ ملازمتوں کا امکان،دو سال کے اندر نو نئے اقتصادی زونز کے قیام، معدنی شعبے کے لیے مزید چار اقتصادی زونز مختص کیے جائیں گے،غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے خصوصی مراعات۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنے معاشی منافع کو حاصل کرنے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز کو مراعات فراہم کر رہا ہے۔چین، پولینڈ، جنوبی افریقہ اور ملائیشیا جیسے ممالک نے تیز رفتار اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی اقتصادی زونزکا استعمال کیا ہے۔ عالمی سطح پرخصوصی اقتصادی زونزکے نتیجے میں مجموعی قومی پیداوار روزگار، تجارت، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے ۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ایک اہلکار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ خصوصی اقتصادی زونزکی کامیابی کا انحصار موجودہ گورننس ڈھانچے، انتظامی سیٹ اپ اور ادارہ جاتی فریم ورک کے ساتھ ساتھ ملک کے سماجی، اقتصادی اور سیاسی حالات پر ہوتا ہے۔اہلکار نے کہاکہ پاکستان میںانوسٹمنٹ بورڈنے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے خصوصی اقتصادی زونزکو مختلف مراعات کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان نے کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرکے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک جامع فریم ورک تیار کیا ہے۔ اپنے مستقل پالیسی رجحانات کے نتیجے میںپاکستان نے لبرلائزیشن، ڈی ریگولیشن، نجکاری اور سہولت کاری کو اپنے اہم ترین اہداف کے طور پر آگے بڑھایا ہے۔سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پاکستان مختلف قسم کی گرانٹس اور مراعات پیش کرتا ہے جس میںکمپنیوں کے لیے ٹیکس مراعات، دوہرے ٹیکس کے معاہدے، کم سود والے قرضے جیسی مراعات دستیاب ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کو ملک میں غیر ملکی نجی سرمایہ کاری فروغ اور تحفظ ایکٹ 1976 اور پروٹیکشن آف اکنامک ریفارمز ایکٹ 1992 کے ذریعے تحفظ حاصل ہے۔خیبرپختونخوا اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید اقبال خٹک نے کہا کہ دو سال کے اندر نو نئے اقتصادی زونز کے قیام سے صوبے کا صنعت کاری کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ اضافی اقتصادی زونز پائپ لائن میں ہیں جن میں ایک خصوصی اقتصادی زونزبھی شامل ہے۔ ان میں درابن ،بونیر ماربل سٹی، سالٹ اینڈ جپسم سٹی کرک، مانسہرہ اور کاٹلنگ شامل ہیں۔جاوید اقبال نے کہا کہ صوبے میں اب تک 129 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے اور اگلے سال سے مقامی معدنی شعبے کے لیے مزید چار اقتصادی زونز مختص کیے جائیں گے۔ ان زونز میں بونیر ماربل سٹی، سالٹ سٹی، اور جپسم سٹی کرک شامل ہیں۔ ان صنعتی سرگرمیوں سے 4 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔عالمی سطح پرورلڈ بینک کا اندازہ ہے کہ 135 ممالک میں تقریبا 3,000 اقتصادی زونز ہیںجن میں 68 ملین براہ راست ملازمتیں ہیں اور زون کے اندر براہ راست تجارت سے متعلقہ ویلیو ایڈیشن کا حجم 500 بلین ڈالر ہے۔