داعش چھوڑ کرواپس فرانس آنیوالی خاتون کو 10 سال قید

پیرس : فرانس کی ایک خصوصی فوجداری عدالت نے شام سے واپس آنے والی فرانسیسی خاتون کو 10 سال قید کی سزا سنادی ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق اس خاتون نے شام میں داعش کے زیر کنٹرول علاقوں میں پانچ سال گذارے اور اعتراف کیا کہ وہ شہید کے طور پر مرنا چاہتی تھی۔

جاری فیصلے میں عدالت نے امانڈائن لی کوز کو سات سال کی مدت کے لیے سماجی اور عدالتی پیروی سے مشروط کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔عدالت کے چیف جج لارینٹ رویوٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ لی کوز نے کوششیں کی ہیں لیکن اب بھی مزید کوشش جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ ان کے بیان سے متفق تھیں۔

پیرس سے تعلق رکھنے والی فرانسیسی خاتون کے مقدمے کی سماعت ایک مجرم دہشت گرد گروہ سے تعلق کے الزام میں شروع ہوئی۔ کیس کی سماعت کے دوران 32 سالہ لی کوز نے پہلی بار اعتراف کیا کہ اس نے خود کو دھماکے سے اڑانے کے بارے میں سوچا اور کہا کہ میں ایک شہید کے طور پر مرنا چاہتی تھی۔ ہاں یہ ٹھیک ہے کیونکہ مجھے جہنم سے ڈر لگتا تھا۔اس موقع پر عدالت میں لوکوز کی شام میں ستمبر 2014 کی تصاویر بھی دکھائی گئیں۔ ایک تصویر میں اس نے خودکش جیکٹ پہن رکھی ہے۔