ملک کی 24 فیصد آبادی ذہبی صحت کے مسائل سے دوچار ہے:ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ دماغی صحت بڑا چیلنج ہے، ملکی ذہنی صحت کی ضروریات پورا کرنے کیلئے مربوط نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

ملک کی 24فیصد آبادی ذہنی صحت کے کسی نہ کسی مسئلے میں مبتلا ہے ،ذہنی صحت کے حوالے سے حکومت، ماہرین صحت، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور میڈیا کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

جمعرات کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرِ صدارت ایوانِ صدر میں ذہنی صحت کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد ہوا ۔

وزیراعظم اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی اور ماہرین نفسیات کی بذریعہ ویڈیولنک شریک ہوئے ۔ اجلاس کے شرکاء نے دماغی صحت کے مسائل میں مبتلا لوگوں کو خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک باہمی نگہداشت کے ماڈل کی ضرورت پر زور دیا۔

سلمان صوفی نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کی جانب سے دماغی صحت کی خدمات تک رسائی کےلئے ہمراز پلیٹ فارم اور مینٹل ہیلتھ ہیلپ لائن کے بارے میں بتایا۔

شرکابریفنگ میں بتایا گیا کہ دماغی صحت کے مسائل میں مبتلا افراد کو متعلقہ ذہنی صحت کی خدمات اور مشاورت فراہم کرنے کےلئے ابھی تک 140ماہر نفسیات رجسٹرڈ ہو چکے ہیں ۔

وزیر اعظم 23مارچ 2023کو موبائل ایپ/ویب پورٹل اور 1166ٹول فری ہیلپ لائن کا آغاز کریں گے۔اجلاس میں دماغی صحت کے مسائل کے حوالے سے تمام پروگراموں اور اقدامات کو یکجا کرنے کی ضرورت پر ضرور دیا گیا ۔

صدر مملکت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دماغی صحت کے مسائل کے حوالے سے تمام پروگراموں اور اقدامات کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے وزیر اعظم کی طرف سے دماغی صحت اور تندرستی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم آفس کے ذہنی صحت پر ہم آہنگی بہت اہم ہے۔

وزیر اعظم کے دماغی صحت کے پروگرام میں تمام دیگر کاموں کو یکجا کیا جانا چاہئے ۔ صدر مملکت نے ذہنی صحت کے حوالے سے این جی اوز اور تسکین ہیلتھ انیشیٹو کی کوششوں کو بھی سراہا ۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی ، اقدام کی حمایت کا اظہار کیا۔