دنیامعاشی مفادات کوترجیح دے رہی ،ہمیں بھی خودکومضبوط بناناہوگا:صدرعلوی
Share
لاہور: صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک کے تعلیمی نظام کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے، مستقبل انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید سائنسی شعبوں میں ترقی سے وابستہ ہے۔
تعلیمی اداروں اور صنعت کے مابین بہتر روابط سے نہ صرف نوجوانوں کو موزوں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ اس سے صنعتی ترقی کے امکانات بھی پیدا ہوں گے۔
گزشتہ روز یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے دورہ کے موقع پراپنے خطاب میں صدر مملکت نے کہاکہ ہمیں سپیشل طلبا پر خصوصی توجہ دینی چاہئے،ہمارے معاشرے میں محروم افراد کا تناسب 10 فیصدہے،ہمیں معاشرے میں ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کیلئے ضروری ہے کہ وہ ہر فرد کو صحت کی سہولیات ،تعلیم اور روزگار مہیا کرنے کیلئےاقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ سے زائد بچے سکول جانے سے محروم ہیں، پاکستان میں صرف9فیصد بچے ہائیر ایجوکیشن کیلئے جاتے ہیں جبکہ اس تعداد کو بڑھا کر 25فیصد کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملازمتوں کے حصول میں مشکلات پیش آنے کی بڑی وجہ یہ رہی ہے کہ روایتی تعلیم دور جدید کے تقاضوں اور بالخصوص صنعت کی ضروریات سے ہم آہنگ نہیں۔
ہمیں اس مسئلے کے حل کے لئے اکیڈیمیا اور صنعت کو باہم منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر معاشی مفادات کو ترجیح دی جا رہی ہے، ہمیں دنیا میں اپنا مقام بنانے کے لئے علم و ہنر کے ساتھ ساتھ خود کو معاشی لحاظ سے بھی مضبوط بنانا ہوگا۔
قبل ازیں صدرمملکت نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور سپیشل سٹڈی سنٹر کا دورہ کیا اور سپیشل بچوں کی بنائی ہوئی تمام اشیا کو سراہا۔صدر نے گورنر ہائوس میں پی ایچ ڈی سکالر سے بھی ملاقات کی۔
ان کی اہلیہ ثمینہ عارف علوی بھی موجودتھیں۔دریں اثناصدر عارف علوی دورہ لاہور مکمل کرنے کے بعد واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔