روس کے یوکرین میں رہائشی عمارتوں پر حملے ،خاتون ، بچے سمیت 5 ہلاک ،متعددزخمی

کیف،ماسکو: یوکرینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے یوکرینی دارالحکومت کیف، وسطی اور جنوبی ریجن میں میزائل حملے کئے جس میں خاتون اوربچے سمیت 5افراد ہلاک، متعدد زخمی ہو گئے۔روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس میں قید امریکی صحافی سے ملاقات کی امریکی درخواست مسترد کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یوکرینی حکام کے مطابق وسطی علاقے عمان میں روسی میزائل حملے میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 3 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔وسطی شہر دنیپرو میں میزائل حملے میں خاتون اوربچہ ہلاک ہوئے۔ کیف ریجن میں روسی کارروائی میں 2 افراد زخمی ہوئے۔یوکرینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فضائی دفاع نے کیف کے اردگرد فضا میں روس کے 21 میزائل اور 2 ڈرونز مار گرائے جن کے ملبے سے پاور لائن کو نقصان پہنچا ۔

دریں اثنا روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روس میں قید امریکی صحافی سے ملاقات کی امریکی درخواست مسترد کر دی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے کہاکہ امریکی صحافی ایون گرشکووچ سے11 مئی کو ملاقات کی درخواست دی گئی تھی۔ امریکی سفارتخانے کی درخواست جوابی کارروائی کے طور پر مسترد کی گئی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے مطابق امریکا نے روسی وزیر خارجہ کے صحافی پول کے نمائندوں کو ویزے نہیں دیے تھے۔ خبر ایجنسی کے مطابق روس نےامریکی صحافی ایون گرشکووچ کو گزشتہ ماہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ قبل ازیں امریکانے روس کی داخلی سکیورٹی سروس ایف ایس بی اور ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے انٹیلی جنس یونٹ پر بیرون ملک امریکیوں کوغلط طریقے سے حراست میں رکھنے کے الزام میں پابندیاں عاید کردیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا نے ان پابندیوں میں پاسداران انقلاب کے شعبہ سراغرسانی کے چارسینئرکمانڈروں کونشانہ بنایا،ان میں ایک شخص پہلے ہی امریکی پابندیوں کی زد میں آچکاہے جبکہ روس کی ایف ایس بی اس سے قبل بھی امریکی پابندیوں کا شکارہے۔بائیڈن انتظامیہ کے سینئرعہدے داروں نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرصحافیوں کو بتایاکہ اس اقدام کا مقصدیہ ظاہرکرنا ہے کہ ان لوگوں کے لیے مضمرات ہوں گے جنھوں نے امریکی شہریوں کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے یا واشنگٹن سے مراعات حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

انتظامیہ کے ایک سینئرعہدہ دار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پرنامہ نگاروں کو بتایا کہ ہمارا یہ اقدام دنیا بھر کے ان لوگوں کے لیے ایک انتباہ ہے جو امریکی شہریوں کوان کے اقدامات کے ممکنہ نتائج کے بارے میں غلط طریقے سے حراست میں لیں گے۔

ان کاکہناتھا کہ پابندیاں ان کوششوں کے سلسلے میں سے ایک ہیں جن میں سے کچھ سرکاری اور کچھ نجی ہیں اورجن کا مقصد غیر قانونی طور پر بیرون ملک قید امریکی شہریوں کی رہائی کو یقینی بنانا، مجرموں کے احتساب کو فروغ دینا اور ایسا کرکے مزید ایسے کیسوں کوسامنے آنے سے روکنا ہے۔