فیصل آباد: بدلتے ہوئے طرزِ زندگی، موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر عوامل کی وجہ سے بڑھتی ہوئی بیماریوں کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے سائنسدانوں کو مربوط کاوشیں عمل میں لانا ہوں گی۔
یہ باتیں ماہرین نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ بائیو کیمسٹری کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی سیمپوزیم برائے لائف سائنسز میں حالیہ ترقی سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ افتتاحی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے صدر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ سائنسدانوں کو صحت، غذائیت، خوراک اور ماحولیات کے تحفظ کے اہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں عمل میں لانی چاہیں جس سے ایک ٹھوس حکمت عملی کے تحت ان مسائل کا حل نکالا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ نئی بیماریاں عوام الناس کو متاثر کر رہی ہیں۔ انہوں نے نوجوان سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے اختراعی سوچ کی ساتھ آگے بڑھیں ڈاکٹر خلیل الرحمان نے کہا کہ یہ کانفرنس کیمسٹری اور بائیو کیمسٹری کے سائنسدانوں کو ماحولیات، صحت اور غذائی استحکام میں اہم کردار کرنے کیلئے نئی راہیں متعین کریں گی ۔