سوڈان:جھڑپوں میں 200سے زائد افراد ہلاک،24گھنٹے کیلئے جنگ بندی

خرطوم،واشنگٹن : سوڈان میں فوج،پیراملٹری فورسز میں جھڑپیں جاری ہیں ہلاکتیں200سے متجاوز ہوگئیں۔پاکستانی سفارتخانہ نے شہریو ں کوباہر نہ نکلنے کا الرٹ جاری کردیا دوسری جانب امریکی سفارتی عملہ پر بھی فائرنگ کی گئی۔

امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کہا ہے کہ عملہ کو کوئی خطرہ قبول نہیں کریں گے ،سوڈان میں فوج اور پیراملٹری فورسز کے درمیان 24گھنٹے کیلئے سیز فائر معاہدہ طے پاگیا،شہریوں کے محفوظ راستے اور زخمیوں کے انخلا کو یقینی بنائیں۔

آر ایس ایف نے کہاکہ اپنے لوگوں کے حقوق کی بحالی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران بڑی پیشرفت ہوگئی،فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان24گھنٹے کیلئے سیز فائر ہوگیا، آر ایس ایف نے جنگی بندی منظوری کی توثیق کردی۔رپورٹ کے مطابق جنگی بندی کے دوران شہریوں کے محفوظ راستے اور زخمیوں کے انخلا کو یقینی بنایا جائے گا۔

ریپڈ سپورٹ فورسز نے کہا کہ اپنے لوگوں کے حقوق کی بحالی کی جنگ لڑرہے ہیں۔مصری صدر السیسی نے کہاکہ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف سے مسلسل رابطے میں ہیں، مصر کی فوج سوڈانی ہم منصبوں کے ساتھ مشقیں کررہی ہے، مصر کی فوج کسی بھی متحارب فریق کی حمایت نہیں کرتی۔

دوسری جانب سوڈان میں دو جرنیلوں کے درمیان 3روز سے جاری لڑائی میں اب تک200سے زائدافراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق لاکھوں افراد اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے، لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیا ختم ہوتی جارہی ہیں۔

ہسپتالوں کو بھی زبردستی بند کردیا گیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی سوڈان کے جرنیلوں سے رابطہ کرکے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، سوڈان میں گزشتہ روز امریکی سفارتی قافلے پر فائرنگ کی گئی۔ سوڈانی فوج نے سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ خرطوم کے جنوب میں جبرہ محلے میں بکتر بند کور کا کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔

سرکاری ٹی وی پر مبینہ طور پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے قیدیوں کی تصاویر بھی دکھائی گئیں۔ ان قیدیوں میں زیادہ تر غیر ملکی شہریت والے ہیں۔اس سے قبل سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ اور فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان نے امریکی نیٹ ورک ’’سی این این‘‘ کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ کہ نیم فوجی ’’ریپڈ سپورٹ‘‘ فورسز کی جانب سے حالیہ دنوں میں شروع کیا جانے والا حملہ ایک بغاوت کی کوشش ہے۔

جی 7 ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان جاپان میں والے اجلاس کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ سوڈان میں ہونے والی یہ لڑائی عام شہریوں کی سیکیورٹی اور تحفظ کو خطرات سے دوچار کر رہی ہے اور سوڈان کی جمہوری منتقلی کو بحال کرنے کی کوششوں کو کمزور کر رہی ہے۔