سوڈان:جھڑپیں،اشیاکی قلت، ہزاروں شہریوں کا انخلا،متحارب فریق مذاکرات پر تیار
Share
خرطوم،نیویارک : سوڈان میں جھڑپوں کی وجہ سے اشیا کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ہزاروں شہریوں کا انخلا جاری ہے ،مصری وزارت خارجہ نے سوڈان کے وادی سیدنا بیس سے انخلا کی کارروائیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ،خرطوم کی مشہور زمانہ کوبر جیل سے قیدیوں کے اجتماعی فرار کی ویڈیو سامنے آ گئ۔
سعودی بحری جہاز امانہ سوڈان سے 1982 افراد کو لے کر جدہ پہنچ گیا جبکہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ متحارب فریق مذاکرات پر تیار ہوگئے ہیں ،مذاکرات جدہ یاجبہ میں متوقع ہیں، خرطوم اور سوڈان کی دیگر ریاستوں میں بینک اور اے ٹی ایم مشینیں بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
عوام خالی ہاتھ ہیں اور روزمرہ ضروریات زندگی خریدنا دشوار ہوچکا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈرون طیاروں کے حصار میں امریکی شہریوں کا سوڈان سے پہلا انخلا ہوا ہے،اقوامِ متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس نے کہا ہے کہ سوڈان میں متحارب فریق مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوڈان میں فریقین نے مذاکرات کے لیے نمائندے نامزد کر دیئے ہیں، مذاکرات سعودی شہر جدہ یا جنوبی سوڈان کے شہر جبہ میں ہوں گے۔وولکر پرتھیس نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے کوئی ٹائم لائن طے نہیں کی گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں 15 اپریل سے فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان اقتدار پر قبضے کے لیے جاری خانہ جنگی میں اب تک 512 افراد ہلاک اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔