ٹریفک حادثات کم کرنےکیلئےعوامی آگہی،قوانین پرعملدرآمدناگزیرہے، عارف علوی

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے روڈ سیفٹی کے بارے میں شعور اور آگہی اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے ٹریفک قوانین پر عملدآمد ضروری ہے۔

صدر مملکت نے گزشتہ روز یہاں روڈ سیفٹی کے بارے میں پارلیمنٹرینز کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاح سیشن سے خطاب میں کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور گاڑیوں میں اضافے کے باعث قدرتی ماحول متاثر ہورہا ہے،ہمیں اپنی آبادی کے لحاظ سے ٹرانسپورٹ کی ضرورت کو دیکھنا چاہئے، روڈ سیفٹی کے حوالے سے تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔

صدر نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ روڈ سیفٹی کے جامع پروگراموں کو قومی منصوبہ بندی میں شامل کریں۔

کمیونٹی شراکت کے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں، صدر

انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر ٹریفک کے حجم میں اضافے کے بعد قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات میں اموات خاندانوں کیلئےتکلیف دہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگرانی کرنے والے کیمروں کے ذریعے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد، سڑکوں کے محفوظ بنیادی ڈھانچے، ٹریفک کی آسانی سے سمجھنے والی تصاویر اور گاڑیوں کی مناسب جانچ سے حادثات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑک پر گاڑی لانے سے پہلے سیفٹی کا خیال رکھنا چاہئے، موٹر سائیکل چلانے والے افراد ہیلمٹ کا استعمال ضرور کریں، سڑک حادثات کو کم کرنے کیلئے لوگوں میں آگہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ قوانین پر عملدرآمد بھی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیاکو کورونا وبااور گلوبل وارمنگ کا سامنا رہا ہے،دھوئیں والی گاڑیوں کا تدارک بہت ضروری ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ و صدر آئی پی سی صادق سنجرانی نے کہا کہ سڑک اور ٹریفک حادثات لوگوں کو زندگی بھر کیلئے معذور کر سکتے ہیں، دنیا بھر میں سالانہ 13 لاکھ افراد ٹریفک حادثات میں ہلاک اور 5 کروڑ افراد زخمی ہوتے ہیں۔

ان میں سے نصف سے زیادہ پیدل چلنے والے، سائیکل سوار اور موٹر سائیکل سوار شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روڈ سیفٹی سے متعلقہ ایس ڈی جی اہداف کو حاصل کرنے کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ روڈ سیفٹی کے سلسلے میں آئی پی سی جیسے فورمز یقینی طور پر ہماری مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے مطابق روڈ سیفٹی قوانین کو نافذ کرنے اور تمام متعلقہ فریقین کو تعلیم دینے کی کوششوں کو ترجیح دینے پر زور دیا۔

انہوں نے ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے کی وجہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مشکل وقت میں ترکی اور شام کے برادر ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں۔

بین الپارلیمانی یونین کے صدر دورتے پاچیکو نے کہا کہ سڑک کی حفاظت کو صحت سے متعلق ایک سنگین مسئلہ سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے اراکین پارلیمنٹ سے قومی صحت کے تحفظ کے پروگراموں پر مل کر کام کرنے کی بھی اپیل کی۔

پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ تھامس سیلر نے روڈ سیفٹی کیلئے ایک جامع نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومتوں اور شراکت داروں کو مربوط سیف سسٹم اپروچ کو نافذ کرنا چاہئے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے کانفرنس میں اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ روڈ سیفٹی کیلئے 2021-2030 کے گلوبل پلان میں ٹریفک اموات کو نصف تک کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

کانفرنس کا اہتمام آئی پی سی نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کے اشتراک سے کیا تھا۔

کانفرنس میں یورپی یونین کے نمائندوں، غیر ملکی سفارتکاروں، ملکی اور غیر ملکی اراکین پارلیمنٹ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔