سکول جانے کی عمر کے 3 کروڑ بچے سکولوں سے باہرہونا تشویشناک :صدر علوی
Share
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کو صحت اور تعلیم کے شعبوں میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکول جانے کی عمر کے 3 کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔
یہ تعداد تشویشناک ہے جس کے اندراج کیلئےتخلیقی حل سوچنے کی ضرورت ہے ، ان بچوں کو تعلیم دینا واقعی ایک بڑا چیلنج ہے جسے صرف روایتی طریقوں سے حل نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کیلئےڈیجیٹل اور آن لائن سیکھنے کے طریقوں کے استعمال کو فروغ دیا جانا چاہئے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار یونیسیف کی جانب سے پاکستان میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ یونیسیف کے کنٹری ریپریزنٹیٹو عبداللہ عبدالعزیز فاضل نے اجلاس کو پاکستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں یونیسیف کے کردار اور کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔
پیر کو ایوان صدر میں بریفنگ اجلاس میں چیف پولیو یونیسیف ہامش ینگ، چیف ایجوکیشن ایلن وان کالمتھا ئوٹ، چیف واش ہیلی گاشا اور دیگر نے شرکت کی۔ یونیسیف کے کنٹری ریپریزنٹیٹو نے اجلاس کو سیلاب سے بچوں پر پڑنے والے اثرات اور یونیسیف کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بچوں کیلئے فراہم کی جانے والی امداد کے بارے میں آگاہ کیا۔
عبداللہ عبدالعزیز فاضل نے کہا کہ پاکستان میں 5 سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے سٹنٹنگ کا شکار ہیں اور اگر اس مسئلے پر توجہ دی جائے تو اس سے ملک کی جی ڈی پی میں 10 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ دماغی صحت، غذائیت کی کمی اور معذوری صحت کے بڑے مسائل ہیں جن پر فوری توجہ دینے اور ان مسائل سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جانب سے فوری فیصلوں کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان کے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا۔