سیاسی قیادت اورادارے مل کر پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلائیں: وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں سب حصہ ڈالیں، اس وقت جو ملک میں بدترین خرابی ہے اورجو تقسیم کردی گئی، یہ ایک بہت خطرے کی گھنٹی ہے، اﷲ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت دے،پاکستان کی قسمت ہم سب نے مل کر بدلنی ہے۔

پاکستان کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے قائد اعظم محمد علی جناح کے خواب کو ہم نے شرمندہ تعبیر کرناہے، اس لئے نہ صرف قیادت کو بلکہ تمام اداروں کو مل کر چاہے وہ سیاسی ہیں۔ چاہے وہ قانونی اورانصاف کے ادارے ہیں یاعسکری ادارے ہیں ، چاہے وہ اساتذہ، انجینئرز، ڈاکٹرز، مزدور ہیں، ایک دکاندار ہے سب کواس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے جس سے یقیناً پاکستان اپنا کھویاہوا مقام حاصل کرسکے گا اور ضرورکرے گا۔ان خیالات کااظہار وزیر اعظم شہبازشریف نے سوموار کے روز راولپنڈی میں مفت آٹے کی تقسیم کے سینٹر کے اچانک دورے کے موقع پر انتظامات کاجائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

شہبازشریف نے کہا کہ یقیناً یہاں پر پنجاب کے علاوہ بھی دیگر صوبوں ، کشمیر اورگلگت بلتستان کے بھائی بہنیں بھی راولپنڈی میں کام کرتے ہیں توان کو بھی سہولت فراہم کرنے کے لئے انتظامیہ پوری کوشش کررہی ہے کہ انہیں کوئی دقت نہ ہو ۔ انہوں نے کہا دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ بے شمار لوگ ایسے ہیں جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ریکارڈ میں نہیں لیکن وہ بھی خط افلاس سے کم زندگی بسرکررہے ہیں۔

ان کو دقت پیش آرہی ہے اورگزشتہ رات تک طے ہوا تھا کہ یہ مسئلہ حل ہوجائے گا، صبح نادرا اورپنجاب ٹیکنالوجی بورڈ نے اس پورے چیلنج کو قبول کیا اوراس کا حل تجویز کیا، مجھے پوری امید ہے کہ یہ سسٹم آج پوری طرح آپریٹ ہوجائے گا اور جو لوگ آرہے ہیں اورانہیں کہا جارہا ہے کہ آپ کا نام نہیں، ان کے لئے علیحدہ کائونٹرز کھولے جائیں گے اوران کا وہیں اندراج ہو گااوران کو فری آٹا مہیا کیا جاسکے گا۔

اس کے علاوہ جن لوگوں نے ابھی تک ایک بھی تھیلا نہیں لیا،ان کوآج (منگل)سے اکٹھے تین تھیلے ملیں گے تاکہ انہیں دوبار نہ آنا پڑے، جن کو ایک تھیلا مل گیا ہے ان کو آج(منگل)سے دوتھیلے مل جائیں گے تاکہ ان کودوبارہ نہ آنا پڑے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس طرح کافری آ ٹا فراہمی کا منصوبہ شروع کیا گیا،ماضی میں سبسڈی پر آٹا ہردکان پر دیتے تھے لیکن اس مرتبہ یہ طے ہوا کہ مفت آٹا دیا جائے اور یہ بذات خود ایک بہت بڑاچیلنج ہے۔

اس میں بہت سی مشکلات اوررسک تھے، اس پر ہم نے بات کی اورپھر ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ اس کو کامیاب کرنے کے لئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن رضا نقوی، پنجاب اور اسلام آباد کی پوری انتظامیہ ، وزیرداخلہ، چیف سیکرٹری، کمشنرز اوردرجہ بدرجہ جتنے بھی افسران ہیں سب مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا ناصرف 75سال میں پہلا ماڈل ہے جس کوآزمایا جارہا ہے لیکن دیکھیں کہ حالات کی سنگینی ایسی ہے کہ ہمارا جومعاشی چیلنج ہے وہ بھی تاریخ میں بہت بڑا ہے۔

تمام مشکلات اورمسائل کے باوجود پنجاب میں 10کروڑ لوگ اس مفت آٹے کے پروگرام سے مستفید ہورہے ہیں، یہ ایک بہت بڑی کاوش ہے،نگران وزیر اعلیٰ پنجاب بھی ہر جگہ دورے کررہے ہیں، وہ نوجوان ہیں انہیں مجھ سے بھی زیادہ دورے کرنے چاہئیں۔وزیراعظم سے بیرک ریکو ڈیک مائننگ کمپنی کے وفد نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریکو ڈیک منصوبے کے حوالے سے حالیہ معاہدہ دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ہو گا۔

انہوں نے کہا ریکو ڈیک منصوبہ بلوچستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔وزیراعظم نے ریکو ڈیک منصوبے پر عملدرآمد کے لئے پراجیکٹ سپورٹ ٹیم کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا منصوبے پر عملدرآمد کے لئے تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داری پوری کریں ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے ملاقات کی۔