عدلیہ سےآوازیں آرہیں،چیف جسٹس کوسوچناہوگا:طاہراشرفی

اسلام آباد: وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام تک سعودی عرب اور پاکستان کسی صورت میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔گزشتہ روز یہاں اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہرمحموداشرفی نے کہا کہ یہاں صرف امن بحال کر دیں تو عرب ممالک سے سرمایہ کاری ہو گی۔

آج ہماری صورتحال دیکھ کر ہمارے دوست ممالک بھی ہماری امداد سے کترا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ محفوظ نہیں، آج کوئی بات چیت کیلئے ایک میز پر نہیں، میں چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں آپ سپریم کورٹ میں ان مسائل کا حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرعی قاضی نہیں ہیں، آئین پاکستان کے تابع ہیں، عدالت عظمیٰ سے روز ججز کی نئی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت انتہا پسندانہ سیاست ختمُ کرنے کا وقت ہے،سیاست ہوتی رہے گی ،اللہ کے بعد سپریم کورٹ انصاف کا سب سے بڑا ادارہ ہے، وہاں سے بھی آوازیں آ رہی ہیں، چیف جسٹس کو اس حوالے سے خود سوچنا ہو گا۔انہوں نے کہا جہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وراثت کے حوالہ سے فیصلے کو سلام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر انتشار کی کیفیت ہے۔

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سمیت دیگر کورٹس میں لاکھوں کیس پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پرمظالم ڈھائے جا رہے ہیں، فلسطین میں رمضان کا آغاز ہوتے ہی پر تشدد کارروائیاں شروع ہو گئیں پاکستان کی ریاست اور عوام کی فلسطین کے ساتھ جو وابستگی اور محبت ہے۔

اسے کوئی کم نہیں کر سکتا ہےیہ پاکستانی یہودی جو سامنے آیا ہے وہ اب کیوں آیا؟۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے وضاحت کر دی ہے کہ ہمارا اسرائیل کے ساتھ کوئی تجارتی تعلق نہیں اور یہ حکومتی موقف بالکل درست ہے۔انہوں نے کہا کہ کل اسلام آباد میں پانچویں سالانہ پیغام اسلام کانفرنس ہو گی۔