عدلیہ کا احترام، قومی اور صوبائی انتخابات نئی مردم شماری پرہونگے: فضل الر حمن

ا سلام آباد: سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ عام انتخابات اورصوبوں کے الیکشن نئی مردم شماری پرہونگے۔دواسمبلیاں ٹوٹنے کا وقت یکساں اور نہ ہی انتخابی شیڈول یکساں ہے۔

سیاستدان جیل جانےسے اتنا نہیں ڈرتا جتنا عمران خان ڈرتا ہے۔ انہوں نے قانون کو روکنے کیلئے اپنے ورکرز کو لا کربٹھایا۔

گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ حکومت غریب کو روٹی میسر نہیں کرسکتی۔ ہمیں 80 ارب روپے ووٹ کی پرچی کے لیے ادا کرنے کا کہا جارہا ہے۔

سیاسی صورتحال کی تصویرپیش کی جارہی ،وہ بالکل مختلف ہے۔ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ نگراں حکومتیں غیرمعینہ مدت تک برقرار رکھنا ہماری خواہش نہیں۔ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ تعجب ہےکہ عدالت نے ازخود نوٹس لیا کہ انتخابی شیڈول کیوں جاری نہیں ہورہا۔ اس وقت 2 اسمبلیاں توڑی گئیں، دونوں کے ٹوٹنےکا وقت بھی ایک نہیں۔

کیا اسمبلیاں وزیراعلیٰ نے توڑی ہیں یا ایک شخص کے حکم پرتوڑی گئیں؟ اس وقت مردم شماری بھی ہو رہی ہے، دوصوبوں کا الیکشن پرانی مردم شماری کی بنیاد پر ہوگا۔ آئندہ عام انتخابات میں مردم شماری کی نوعیت مختلف ہوگی۔

آئین کا تقاضا ہے کہ 90 دن میں الیکشن ضروری ہیں، موجودہ حالات میں حکومت غریب کو روٹی میسر نہیں کرسکتی، ہمیں 80 ارب روپے ووٹ کی پرچی کے لیے ادا کرنے کا کہا جارہا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ 3سالہ پالیسیوں کی وجہ سے ہم دھنستے جارہے ہیں، جو ملک ہماری مدد کرنے لگتا ، عمران خان اس کی راہ میں رکاوٹ بن جاتا ہے۔ ہم ان کےارادوں کو جانتے ہیں مگر مثبت اقدامات کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اب بھی عمران خان کے لئے لابنگ کررہے ہیں۔اداروں کو اس صورتحال کا نوٹس لے کر انہیں لگام ڈالنی چاہیے۔