عمران خان کا معاشی روڈ میپ نئی پیکنگ میں پرانا چورن : شیری رحمٰن
Share
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ عمران خان کا معاشی روڈ میپ نئی پیکنگ میں پرانے چورن کے سوا کچھ نہیں،یہ وہی نام نہاد معاشی روڈ میپ ہے جس نے ساڑھے تین سال میں ملکی معیشت کو تباہی کی نہج پر پہنچا دیا۔
یہ معاشی روڈ میپ کے نام پر اقتدار میں آنے کی ایک عرضی ہے۔سماجی رابطہ کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹس میں سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نجات دہندہ بننے کی ایک اور ناکام کوشش ہے،عمران خان کو لگتا ہے لوگ انکی بدترین کارکردگی اور طرز حکمرانی بھول گئے ہیں؟ عمران خان بھول گئے ہونگے لیکن لوگ نہیں بھولے۔
انہوں نے 18ہزار ارب ڈالر کا تاریخی قرضہ لیکر مجموعی قرضاجات کو 42 ہزار ارب ڈالر تک پہچا دیا، شیری رحمان نے کہاکہ قرضاجات میں 70فیصد سے زائد اضافے کرنے والوں کو لوگ نہیں بھولے، کہتے ہیں سرمایہ کاری میں اضافہ کروں گا جبکہ ان کے دور حکومت میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 23فیصد کمی آئی۔
انہوں نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے اپنے ہی دوست احباب کو فائدہ پہنچایا، زرعی انقلاب کے دعویدار نے چینی، گندم، اور دیگر خوراک کے بحران پیدا کئے،اقتدار کے وقت پی ٹی ڈی سی کو تالا لاگا کر کہتے ہیں اب حکومت میں آکر کر سیاحت کو فروغ دونگا اور پسماندہ لوگوں کیئے فلاحی پروگرام دونگا، اگر آپ کے پاس فلاحی پروگرام کا وژن ہوتا تو آپ کو ساڑھے تین سال بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرکے چلانے کی ضرورت نا پڑتی۔