عوام جمہوریت کی بقا کو یقینی بنانے کیلئےتشدد اور تصادم سے گریز کریں:صدر علوی
Share
کراچی: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی بحالی میں وکلاء برادری نے اہم کردار ادا کیا ،عوام جمہوریت کی بقا کو یقینی بنانے کیلئےتشدد اور تصادم سے گریز کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو گورنر ہاؤس سندھ میں قانون کی حکمرانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں جمہوریت کی بقاء کیلئے درکار قربانیوں سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔
صدر مملکت نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے نفاذ کیلئے مشاورت ضروری ہے لیکن مشاورت کے عمل میں غیر اہم عوامل رکاوٹ ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ وکلا کا جمہوری عمل کے تسلسل اور قانون کی حکمرانی کو اس کی روح کے ساتھ نافذ کرنے کیلئے بہت اہم کردار ادا کرنا ہے۔
پاکستان جمہوری عمل سے قائم ہوا اور اس کی ترقی جمہوریت کے تسلسل سے ہی ممکن ہے۔اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد شاہد زبیری، ممبر سندھ بار کونسل نعیم قریشی اور ایڈووکیٹ ریاض آفندی نے بھی خطاب کیا۔
بعد ازاں صدر مملکت نے پیر کو نیشنل آئیڈیا بینک کے تحت سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اختراعی نظریات کا فروغ، صحت اور تعلیم کے شعبوں پر توجہ، نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو بروقت اپنانا اور ان سے موافقت کے ساتھ ساتھ درست ترجیحات کا تعین اور دانشمندانہ سیاسی فیصلہ سازی قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے اہم ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی سیکٹر پر توجہ مرکوز کرکے دستیاب مواقع سے استفادہ کرسکتا ہے۔ وفاقی وزیر سید امین الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئیڈیاز بینک کا بنیادی مقصد اختراعی آئیڈیاز جمع کرنا ہے۔
چانسلر سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جاوید انور نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو اپنے طلبا میں نئے آئیڈیاز اور تصورات کو پروان چڑھاتے ہوئے انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا چاہیے۔ اس موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے نیشنل آئیڈیاز بینک کے مقابلے جیتنے والوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔