کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی ماہیگیر سیکریٹری آدم قادربخش نے پسنی میں میڈیا رپوٹر سے اپنے وڈیو رپورٹ کے دوران کہاکہ جیونی سے گڈانی کے ساحل تک سیکڑوں کی تعداد میں صوبہ سندھ کے غیرقانونی ٹرالرز کی بھرمار سے ماہیگیری شعبہ انتہائی درجے پر خطرے میں ہے جس کے سبب آنے والے سالوں میں آبی حیات یہاں ناپید ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ گڈانی،کنڈملیر،اورماڑہ، کلمت، بسول، بدوک، پسنی، زرین، شمال بندن، کپر، گوادر، پیشکان،گنز اور جیونی تک مختلف ایریاز اور سمندری پوائنٹ کے خرید وفروخت پر ہفتہ وار کروڑوں روپے بٹورنے جارہےہیں جس کے سبب ٹرالرز مافیاکو کھلی چوٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکران کے ساحل پر ٹرالرز مافیا کی روزانہ کی بنیاد پرغنڈا گردی اور بدمعاشی نے ماہیگیروں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
گزشتہ رات پسنی کی سمندری حدود 4 نائیٹیکل میل کے احاطے میں مقامی ماہیگیروں کے لاکھوں روپے کے جال کو کاٹ کر انہیں نقصانات پہنچایامگر محکمہ فشریز پسنی کی جانب کسی بھی طرح کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔