مردم شماری میں اپنا اندراج کروانا شہریوں کی ذمہ داری،گورنرسندھ
Share
کراچی: گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ مردم شماری ٹیم نے میرا اور میرے خاندان کا بھی اندراج کیا ہے،خود کو رجسٹر کروانا عوام کی بھی ذمہ داری ہے،مردم شماری کی مدت میں 5 دن کا اضافہ کیا گیا ہے۔
عوام اپنے آپ کو رجسٹر کروائیں،صحت، تعلیم اور روزگار کے لئے خود کو رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے،اگر مردم شماری ٹیم آپ کے پاس نہیں آئی تو اپنے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر،ڈپٹی کمشنر یا مردم شماری کے دفتر سے رجوع کریں۔
یہ باتیں انہوں نے گلزار ہجری اسکیم 33 میں 26 ویں سحری کے موقع پر علاقہ مکینوں کے ساتھ گفتگو کے موقع پر کہیں ۔ان کا کہنا تھا آئی جی کو کوآرڈینیشن میں دینے کی پیش کش کو 17 دن ہو گئے ہیں جبکہ ایم ڈی واٹر بورڈ کو کوآرڈینیشن میں دینے کی بات کو 10 دن گذر چکے ہیں،دونوں کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔
مسائل سامنے آنے سے ہی ان کے حل کی سبیل نکالی جاسکتی ہے اس وقت پانی، بجلی ، گیس کا پورے ہی شہر میں مسئلہ ہے۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ترکیہ کے قونصل جنرل جمال سناگو کی خصوصی دعوت پر افطارپارٹی میں شرکت کی۔اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ پاک ترکیہ ہر قسم کی مشکلات میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں یہ دوطرفہ تعلقات کے اعتماد کا مظہر ہے ۔
ترکی کے قونصل جنرل نے کہا کہ ، ہمیں یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوتی ہے کہ پاکستانی ریسکیو ٹیم نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، اسی طرح پاکستانی مخیر حضرات ، ہمدرد اور انسانیت کا درد رکھنے والے ہیروز ، این جی اوز ، جامعات اور اسکول کے بچے ان سب نے زلزلہ کی آفات میں اپنے بھائیوں کی مدد کی جسے ترکیہ کی پوری قوم فخر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔
گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے نیو کراچی میں فیکٹری آتشزدگی واقعہ میں شہید ہونے والے فائر فائٹرز محسن ، محمد افضال ، علی شہزاد اور محمد سہیل کے لواحقین کو گورنرہاﺅس میں گل مہر سٹی کی جانب سے فی کس ایک ایک لاکھ روپے عیدی اور 125گز کے پلاٹ کی فائل دی جبکہ گل مہر سٹی کی جانب سے شہداءکی خاندانوں کے لئے 50 ہزار روپے ماہانہ تاحیات دینے کا اعلان بھی کیا ۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی خصوصی دعوت پر پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز (پیپ) کے 18رکنی وفد نے صدر سید عباس مہدی، اور صدر پریس فوٹوگرافرز ٹرسٹ جی ایم جمالی کی قیادت میں افطار میں شرکت کی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ فوٹو گرافرز اور کیمرہ مین اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر عوام تک معلومات پہنچاتے ہیں، وہ کیمرے کے پیچھے رہ کر ہمیں اصل حقائق سے آگاہ کرتے ہیں۔