مری: محکمہ وائلڈ لائف کی غفلت اور نااہلی کے باعث مری شہر سمیت دیہی علاقوں میں سوروں کی افزائش میں تیزی سے اضافہ یونین گزشتہ روز بھوربن روات مری میں جنگلی سوؤرنے نویں جماعت کے طالبعلم سفیان عباسی کوبری طرح سے کاٹ ڈالا،شدیدزخمی طالب علم کوہسپتال منتقل کردیاگیا اس واقع کے بعدسکول جانے والے بچوں اورانکے والدین میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
اس سے قبل بھی مری شہر اوردیگر مختلف نواحی علاقوں میں متعددمردوخواتین اور بچے ان جنگلی سوروں کانشانہ بن چکے ہیں جبکہ گزشتہ سال جنگلی سوؤرکے حملے سے شدید زخمی ہونے والاایک شخص زندگی کی بازی ہارچکاہے واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں مری کے شہری اور دیہی علاقوں میں جنگلی سورؤں کی اس قدر بہتات ہوگئی ہے کہ جنگلی سوؤردن رات سڑکوں،بازاروں اوررہائشی آبادیوں میں ٹولیوں کی شکل میں گھومتے اورمٹرگشت کرتے دکھائی دیتے ہیں اوراب تک درجنوں راہگیروں کو حملہ کرکے انہیں زخمی کرچکے ہیں جن میں زیادہ ترسکول کے بچے شامل ہیں۔
جنگلی سوؤرمقامی لوگوں کی فصلیں تباہ کرچکے ہیں جس کیوجہ سے اب مری بھرمیں تقریباًکاشت کاری بھی ختم ہوچکی ہے، حکومتی اداروں اورمحکمہ وائلڈ لائف کی غفلت اور نااہلی کے باعث آئے روزایسے حادثات پیش آرہے ہیں مری کےشہریوں،عوامی،سماجی تنظیموں اورکاروباری حلقوں نے بارہا متعلقہ ذمہ داروں کی توجہ دلائے جانے کے باوجود اس اہم مسئلہ پر تاحال کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے عوامی حلقوں نے کمشنر،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،وائلڈ لائف کے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور جنگلی سوروں کو تلف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔