اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں احتیاطی صحت کی سہولیات کے فروغ پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان محدود وسائل کی وجہ سے 22 کروڑ آبادی کی صحت کی ضروریات کو علاج معالجے کے طریقوں سے پورا کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
گزشتہ روز ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے یہاں ایوان صدر میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی سینٹ کے چوتھے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی سینٹ کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ صدرمملکت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 22کروڑآبادی کیلئےعلاج سہولیات ناکافی ہیں، احتیاطی تدابیر اختیار کرکے زیادہ تر بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ،پاکستان کو صحت عامہ کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئےاہداف پر مبنی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی صحت ملکی صحت کی پالیسی کی ترجیح ہونی چاہئے، کچھ ممالک نے احتیاطی صحت پر توجہ اور انسانی وسائل کی فکری ترقی پرسرمایہ کاری سے شعبہ صحت میں زبردست بہتری لائی ہے۔شرکا اجلاس کو گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں بتایاگیا ۔ اجلاس میں صحت عامہ کیلئے قومی منصوبہ وضع کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ اجلاس میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے تیسرے سینٹ اجلاس کے منٹس کی بھی توثیق کی گئی۔