وٹامنز سے بھرپورفورٹیفکیشن فوڈ کیلئے شعوراجاگرکرنا ہوگا
Share
کوئٹہ : پاکستان فلور مل ایسوسی ایشن کے رہنما بدر الدین کاکڑ نے کہا ہے کہ وٹامنز سے بھرپور فورٹیفیکیشن فوڈ کی افادیت سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے ملک گیر سطح پر حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں سمیت معاشرے کے ہر شخص کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
دوائیوں سے وٹامنز اور انسانی جسم کی خوراک کی کمی پورا کرنے کے بجائے آٹا اور کھانے پینے کی فورٹیفیکیشن فوڈ کے استعمال سے ہر مرد عورت اور بچے کی غذائی ضرورت کو پورا کیا جاسکتا۔
گزشتہ روز بیان میں مزید کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت فورٹیفیکیشن فوڈ کے حوالے سے قانون میں موجود سقم اور خامیاں دور اور تمام اسٹیک ہولڈر اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے تحفظات کا تدارک کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔
ازسرنو جائزہ لے کر قوانین کو مزید بہتر بنا کر افادیت کے ثمرات عوام تک منتقل کئے جائیں۔ انسانی جسم کی خوراک کی کمی اور ضرورت کو پورا کرنے کے لئے نوبل کاز میں ہم سب کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔
فورٹیفیکیشن فوڈ کی افادیت اور تمام فلور ملوں میں بننے والے آٹے میں وٹامنز کو شامل کرنے کے لئے جدید مشینری اور آلات نصب کئے ہیں۔
مقصد عوام کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے غذائی قلت میں وٹامنز شامل کرکے فورٹیفیکیشن فوڈ اور آٹا، آئل، نمک اور کھانے پینے کی چیزیں مہیا کی جا رہی ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان کے دور حکومت کو عجلت میں قانون بنایا گیا۔ اسمبلی فلور پر پیش کرکے کمیٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے براہ راست عمل درآمد شروع کر دیا گیا۔
ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ قانون کا مسودہ کمیٹی کے حوالے کرکے تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے لے کر مثبت تجاویز کے توسط سے متفقہ طور پر اس کو پاس کروا کر عملدرآمد کروایا جاتا،آج بھی نافذ العمل ہونے کے باوجود تحفظات موجود ہیں۔
انہوں نے عجلت میں قانون سازی کرکے پوائنٹس اسکورننگ کی کہ ہم نے ملک بھر میں سب سے پہلے بلوچستان اس قانون کو فورٹیفیکیشن فوڈ کو عملدرآمد ممکن بناتے ہوئے لاگو کر دیا، گزشتہ 4ـ5 سال سے تمام فلور ملوں کے ساتھ رابطے میں ہیں کہ لوگوں کو ایسی خوراک مہیا کی جائے۔ ملوں میں بھاری لاگت سے مشینری آویزاں کی ہے، قانون زور زبردستی بندوق کی نوک یا سزائیں دے کر لاگو نہیں کیا جاسکتا۔