پارلیمانی وفدکاصوبہ سندھ میں سی پیک منصوبوں کادورہ
Share
اسلام آباد: سندھ میں سینیٹر سیدمشاہدحسین کی قیادت میں سی پیک پراجیکٹس کا دورہ کرنے والے اراکین پارلیمنٹ نے تھر کو پاکستان کے مستقبل کی انرجی سکیورٹی کا مضبوط ضامن قرار دیا۔
وفد کا اہتمام پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے پورٹ قاسم میں پاور چائنا اور تھر میں شنگھائی الیکٹرک اور سندھ الیکٹرک کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کے تعاون سے کیا تھا۔
3 روزہ دورے کے دوران وفد نے سب سے پہلے پورٹ قاسم پر پاور چائنا پراجیکٹ اور شنگھائی الیکٹرک کی سرمایہ کاری سے نئے قائم ہونے والے 1320 میگاواٹ کے پاور پلانٹ کا دورہ کیا۔
پورٹ قاسم اور تھر میں سی پیک کے پراجیکٹس کے اہلکاروں سے گفتگو میں سینیٹر مشاہد حسین نے سی پیک کو گزشتہ 30 سالوں میں اقتصادی ترقی کےلئے واحد سب سے زیادہ تبدیلی کا حامل اقدام قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معدنی دولت، قدرتی گیس اور آبی دولت سمیت بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں جنہیں بلیو اکانومی کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف تھر میں 175 بلین ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں جو ایران اور سعودی عرب کے تیل کے ذخائر سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کی بدولت یہ کالا سونا اب قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔
اراکین پارلیمنٹ نے سی پیک کو پاکستان کے مستقبل کے ضامن کے طور پر سراہتے ہوئے چین کا شکریہ ادا کیا ۔
وفد میں مہیش میلانی، سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی، قیصر شیخ، سینیٹر قرۃ العین مری، محمد ابوبکر اورسینیٹر محمد اکرم بلوچ شامل تھے۔