پارلیمنٹ ہی سب سے بڑی عدالت، سب کو سر تسلیم خم کرنا پڑیگا:زرداری

اسلام آباد، کراچی: آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی، 50 ویں سالگرہ منانے کیلئےمہینہ بھر کی تقریبات کا آغاز آج پیر 10 اپریل سے ہوگا، ان تقریبات میں وفاقی پارلیمانی جمہوریت، سماجی انصاف اور مساوات کے ان رہنما اصولوں کو یادرکھاجائیگا جوآئین پاکستان میں درج ہے۔

آئین پاکستان کی سالگرہ کی سرگرمیاں سپیکر کی جانب سے تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی نے تیار کی ہیں جس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ممبران شامل ہیں اور اس کی سربراہی تجربہ کار پارلیمنٹیرین سینیٹر مین رضا ربانی کر رہے ہیں۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف پارلیمنٹ لاجز، ڈی چوک، اسلام آباد کے سامنے ایڈوائزری کمیٹی کی جانب سے منظور شدہ جگہ پر آئینی یادگار کا سنگ بنیاد رکھ کر تقریبات کا افتتاح کریں گے،یہ یادگار ملکی تاریخ میں آئین کی اہمیت کی مستقل یاد دہانی کا کام کرےگی،اس کے بعد پارلیمنٹ ہائوس میں جمہوریت کے گمنام ہیروز کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جائے گی۔

سپیکر ایک نمائش کا بھی افتتاح کریں گے جس میں آئین کے بانیوں کی نایاب تصاویر دکھائی جائیں گی، ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کا معائنہ کیا جائے گا، اور پھر اصل آئین اور دیگر مسودات کا معائنہ کرنے کیلئے پارلیمنٹ کی دوسری منزل پر جائیں گے۔

تقریبات کا اختتام مرکزی اسمبلی ہال میں قومی دستوری کنونشن سے ہوگا جس میں ارکان پارلیمنٹ اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔ کنونشن کی صدارت سپیکر کریں گے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف، چیئرمین ایڈوائزری کمیٹی سینیٹر میاں رضا ربانی اور دیگر حاضرین آئین بنانے والوں کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ اس کنونشن میں آئین کو ایک پابند دستاویز کے طور پر تسلیم کرنے، اسے قومی نصاب میں شامل کرنے، آئین کے وضع کرنے والوں کو خراج عقیدت اور اسٹیٹ بینک کی عمارت پرانے قومی اسمبلی ہال کو قومی یادگار قرار دینے سے متعلق متعدد قراردادیں بھی منظور کی جائیں گی۔تقریبات کے بعدسہ پہر4 بجے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔

جس میں پاکستان کی تقدیر کی تشکیل میں آئین کی اہمیت پر ارکان اپنی رائے کااظہارکریں گے۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی سرگرمیوں میں تعلیمی اداروں میں تقریری وکوئز مقابلے، نمائشیں، الیکٹرانک میڈیا کے خصوصی پروگرام، اخباری سپلیمنٹس اور 10 مئی کو بین الاقوامی آئینی کنونشن شامل ہیں۔

سابق صدر مملکت اور صدر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز آصف علی زرداری نے 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آئین کے تحفظ کیلئے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ سابق صدر نے کہا پاکستان کے عوام کی منتخب پارلیمنٹ ہی عوام کی سب سے بڑی عدالت ہے اس عدالت کے سامنے سب کو سر تسلیم خم کرنا پڑے گا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمارا ملک اس لیئے آج مشکلات کا سامنا کر رہا ہے کہ کچھ عناصر نے آئین سے انحراف کیا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب آئین پر عمل کریں قوم اور ملک کے مستقبل کے فیصلے کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو کرنے دیں۔ ذوالفقارعلی بھٹو نے 1973کے آئین کی صورت میں قوم کوتحفہ دیا،1973کے دستورپرتمام جماعتوں کے دستخط کئے تھے،متفقہ آئین پردستخط کرنے والے تمام سیاستدانوں کوخراب عقیدت پیش کرتاہوں۔

آئین کی بحالی کیلئے قربانیاں دینے والے ہیروزکوسرخ سلام پیش کیا جائے۔سابق صدرنے کہا آئین سے انحراف کی وجہ سے ملک مشکلات کاشکارہے،وقت آگیاہے کہ سب آئین پرعمل کریں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر پوری قوم کو یومِ دستور کی مبارک باد پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ 1973کا آئین ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قوم کو تحفہ اور امانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کیلئے متفقہ آئین کو بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے والے تمام سیاسی رہنماوَں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ پیپلز پارٹی کےچیئرمین نے کہا کہ جب سے آئین بنا ہے۔

اس پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین کی حفاظت و عملدرآمد اور جمہوری نظام کے ساتھ ہمیشہ کی طرح آج بھی کھڑی ہے اور آئین کو موم کی ناک سمجھنے والی سوچ کو حتمی شکست دینے کیلئے پرعزم ہے۔