اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی سےسینئر ریسرچ فیلو، انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز (آئی پی ایس)بریگیڈیئر (ر)ڈاکٹر طغرل یامین نے ملاقات کی اور اقوام متحدہ کی قیام امن کی کوششوں کیلئے قائم امن فوج میں پاکستانی فوجی دستوں کی شرکت کی تاریخ، تجربات ، مشاہدات اور ماہرین اور محققین کے نقطہ ہائے نظر پر مبنی اپنی ادارت میں تالیف کردہ کتاب بطور تحفہ پیش کی۔اس موقع پر ڈاکٹر یامین نےصدر مملکت کو آگاہ کیا کہ جب سے پاکستان نے 1960 میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں حصہ لینا شروع کیا ہے۔
اس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک میں سب سے بڑے اور سب سے زیادہ پیشہ ورانہ دستے دینے والے ممالک میں سے ایک ہونے کی شہرت حاصل کی ہے۔ تاہم یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستانی سکالرز کی جانب سے اس موضوع پر اب تک نہیں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کتاب میں اقوام متحدہ کے قیامِ امن کے لٹریچر میں اس واضح خلا کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔صدر علوی نے ایسے خاص اور انتہائی ضروری علمی کام کی تیاری میں ڈاکٹر طغرل یامین کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کام عالمی امن کو یقینی بنانے کے مقصد کیلئے پاکستان کے عزم اور اسی مقصد کے حصول کیلئے اس کی کوششوں کو اجاگر کرنے میں بہت کارگر ثابت ہو گا۔دریں اثناصدرمملکت عارف علوی سے عالمی سطح پر پیدل سفر کرنے والے پاکستانی شہری کھرل زادہ کسرت رائے نے ملاقات کی۔
ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیگر سماجی موضوعات بالخصوص بریسٹ کینسر ، پولیو اور خصوصی افراد کےحوالے سے بھی پیدل سفر کرکے آگہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے پیدل سفر کے ذریعے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے پر کھرل زادہ کسرت رائے کو سراہا۔ کھرل زادہ کسرت رائے نے پیدل سفر میں سہولت کیلئے حکومتی تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ 29 ممالک کا دورہ کرچکا ہوں، پیدل سفر کرکے مختلف سماجی مسائل پر آگہی پیدا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ امن ، انسانی حقوق اور بین المذاہب ہم آہنگی جیسے موضوعات پر پیدل سفر کیا۔انہوں نے کہا کہ سماجی موضوعات پر آگہی کیلئے اب تک 16 ہزار کلومیٹر سے زائد پیدل سفر کیا ۔