’’پاکستان میں غذائی قلت سے ہر سال 2 لاکھ بچوں کی ہلاکت‘‘
’’پاکستان میں غذائی قلت سے ہر سال 2 لاکھ بچوں کی ہلاکت‘‘
Share
فیصل آباد: پاکستان میں ہر سال پانچ سال سے کم عمر کے دو لاکھ بچے غذائی قلت کیوجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں، صحت مند بچوں سے ہی بہترین معاشرہ جنم لیتا ہے۔
نئی نسل کو تندورست توانا بنا کر آنیوالے کل کے لئے ایک بہترین قوم تیار کرسکتے ہیں جو ملک کی باگ ڈور سنبھالے گی ان خیالات کا اظہار ماہر امراض بچگان ڈاکٹر جویریہ مسعود اور دیگر ماہرین نے سوکڑا اور غذائی قلت کا شکار بچوں کے لئے قائم کئے گئے ویلفیئر سینٹر کے افتتاح کے موقع پر کیا، فلاحی سینٹر گیٹاں والا چوک ستیانہ روڈ پر قائم کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جویریہ مسعود نے کہا کہ غذائیت کی کمی اور نشوونما کے مسائل کو پاکستانی بچوں میں روکا جاسکتا ہے جس کے لئے ماہرین کی بتائی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے، اس فلاحی کلینک میں متاثرہ بچوں کو خوراک کا مفت بیگ فراہم کیا جائے گا ماں کا دودھ چھڑانے کے بعد مونگ پھلی سے تیار غذا کو بچوں میں استعمال کرائیں۔
قیمہ والی کھچڑی، انڈے کے ساتھ کھچڑی جیسی غذا کو خوراک میں شامل کرنا چاہیے. ڈاکٹر جویریہ نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں چلڈرن ہسپتال جھنگ روڈ میں رپورٹ کرانیوالے بچوں کو علاج کی سہولت دیں گے جبکہ بچے آگہی ملنے پر والدین مریض بچوں کے ساتھ خود بھی کلینک سینٹر پر رابطہ کرسکتے ہیں،اس موقع پر ڈاکٹر جویریہ اور ان کی میڈیکل ٹیم نے کینڈا میں مقیم پاکستانی مخیر نجیب کا بھی شکریہ ادا کیا ۔