اسلام آباد: ا سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان وقت کے کے مشکل موڑ پر کھڑا ہے، ملک کو بہت سے چیلینجز کا سامنا ہے، لیکن ہمارے پاس بہت سے مواقع بھی موجود ہیں جن سے استفادہ کر کہ ملک کو درپیش چیلینجز نے نکالا جا سکتا ہے۔
سینیٹ کی گولڈن جوبلی کی تقریب کا دن جمہوریت کے استحکام اور قومی ہم آہنگی کو یقینی بنانے میں سینیٹ کے 50 سالہ کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سینیٹ آف پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب کے موقع پر سینٹ آف پاکستان کے خصوصی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ 1973 کے آئین میں صوبائی خود مختاری صوبوں کا دیرینہ مطالبہ اور حق تھا جسے 18ویں ترمیم کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔
اٹھارویں ترمیم کے بعد سینیٹ کو ایک نیا اور متحرک کردار دیا گیا ہے۔ 18ویں ترمیم کے ذریعے ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط کیا گیا۔ پبلک اکانٹس کمیٹی میں سینیٹرز کی شمولیت تاریخی پیشرفت ہے جو منظم اور مسلسل کوششوں سے حاصل ہوئی ہے۔
انہوں کہا کہ دو ایوانوں والی مقننہ کثیر الثقافتی فیڈریشنوں کی ضرورت بن گئی ہے کیونکہ یہ قانون سازی اور احتساب کے عمل میں حصہ لینے کے لیے یکساں نمائندگی دے کر وفاق کی اکائیوں کی ضروریات کو بہترین طریقے سے پورا کرتی ہیں۔
سینیٹ کی طرف سے پیش کردہ اہم کردار پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے ایگزیکٹو کی طاقت کو جانچنے کا کام کیا ہے اور قانون سازی کی پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ جمہوریت، شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے میں سینیٹ آف پاکستان کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال آئین کی گولڈن جوبلی منائی جا رہی ہے جو پوری قوم کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو تہہ دل سے خراج عقیدت پیش کیا جن کی قیادت میں 1973 کا آئین تیار کیا گیا او ر آج وہ ملک کا متفقہ قانون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین جمہوریت کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو بیان کرتا ہے اور بنیادی حقوق اور آزادیوں کے لیے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا کہ پاکستان وقت کے کے مشکل موڑ پر کھڑا ہے، ملک کو بہت سے چیلینجز کا سامنا ہے، لیکن ہمارے پاس بہت سے مواقع بھی موجود ہیں جن سے استفادہ کر کہ ملک کو درپیش چیلینجز نے نکالا جا سکتا ہے۔
انہوں نے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پارٹی سیاست، ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک کے خوشگوار واقعات کی یاد بہت اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ اس طرح کے اہم ایونٹس مشترکہ تاریخ پر غور کرنے، کامیابیوں کا جشن منانے اور پاکستانی قوم کی تعریف کرنے والے اقدار اور اصولوں سے وابستگی کی تجدید کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔