پختہ یقین پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا، انتخابات وقت پر ہوں گے: صدر عارف علوی

اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہےپختہ یقین ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرےگا، انتخابات وقت پر ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدر کاظم خان کی قیادت میں سٹینڈنگ کمیٹی کے وفدسےگفتگو میں کیا جس نے گزشتہ روز ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا انتخابات میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی، بروقت انتخابات سے ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال میں بہتری کی راہ ہموار ہوگی۔

بحیثیت صدر اپنا آئینی کردارادا کررہا ہوں، سپریم کورٹ نے بھی فیصلوں کی توثیق کی، گورنر کے پی جمہوری شخص ہیں، انہیں آئین اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی ترغیب دی تھی۔

صدرنے مزید کہا پختہ یقین ہے انتخابات وقت پر ہوں گے ، ہماری تاریخ ثابت کرتی ہے انتخابات میں تاخیر سے جمہوریت کو نقصان پہنچا، اختلافات کم کرنے اور سیاسی جماعتوں میں مفاہمت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کررہا ہوں ، ملک کی خاطر کسی بھی شخص یا سیاسی جماعت سے ملنے کو تیار ہوں، پی ٹی آئی کی قیادت کو بھی دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کرنے کا کہا، حکومت کیساتھ اچھے تعلقات ہیں، پختہ یقین ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

بہتر اور موثر مالیاتی انتظام ملک کو درپیش معاشی مشکلات پر قابو پانے میں مدد دے سکتا ہے،بدعنوانی کیخلاف ہوں کیونکہ اس سے پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، اسلئے میں نے نیب ترمیمی بل پارلیمنٹ کو واپس کردیا۔صدر نے کہا فیصلہ سازی میں تاخیر، میرٹ کی خلاف ورزی، اقربا پروری اور کرپشن نے پاکستان کو کھوکھلا کیا، میڈیا سچے اور ذمہ دارانہ تجزیے اور آراء پیش کرکے لوگوں کو تعلیم دے، نئے میڈیا کے عروج کے باوجود پرنٹ میڈیا اب بھی لوگوں کی رائے تشکیل دینے اور اہم مسائل سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

صدر مملکت نے پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی برقرار رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ملاقات میں سی پی این ای کے صدر کاظم خان، سینئر نائب صدر ایاز خان، سیکرٹری جنرل عامر محمود، ڈپٹی سیکرٹری جنرل یوسف نظامی، نائب صدور ڈاکٹر جبار خٹک، ارشاد احمد عارف، طاہر فاروق، عارف بلوچ، فنانس سیکرٹری غلام نبی چانڈیو، انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر زبیر محمود، جوائنٹ سیکرٹریز مقصود یوسفی، ضیا ءتنولی، ممتاز احمد صادق، یحییٰ خان سدوزئی، سینئرارکان اعجازالحق، سردار خان نیازی، حامد حسین عابدی، محمد حیدر امین، خلیل الرحمان، عبدالخالق علی، ذوالفقار احمد راحت، اویس رازی، تنویر شوکت، شیر محمد کھاوڑ، وقاص طارق فاروق، سجاد عباسی، اکمل چوہان، تزئین اختر، محمود عالم خالد، فضل حق، سید سفیر حسین شاہ، قصور جمیل روحانی، منزہ سہام اور بلقیس جہاں نے شرکت کی۔قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر علوی سے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ملاقات کی اور ان کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں 28 مئی کو انتخابات کی تاریخ دیدی۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی دعوت پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی جس میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر مملکت اور گورنر کے درمیان آرٹیکل 224 (2) اور یکم مارچ کے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں الیکشن کے حوالے سے اہم بات چیت ہوئی۔ صدر نے گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کریں، تقریباً 2 ہفتے گزر گئے، پیچیدگی سے بچنے کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انتخابات کی تاریخ مقرر کی جائے۔صدر مملکت نے آئین کی پاسداری، مقررہ مدت کے اندر انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا آئین نے مقررہ وقت میں انتخابات لازمی قرار دیے ہیں۔

سپریم کورٹ نے توثیق کی ہے اسلئے مقررہ وقت پر انتخابات ملک میں پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے ضروری ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا مجھ پر ساری قوم کا دباؤ تھا، الیکشن کمیشن کے ساتھ ہماری اچھے ماحول میں مشاورت ہوئی، کے پی میں 28 مئی کی تاریخ پر اتفاق ہو ا اسی لئے ہم نے الیکشن کیلئے 28 مئی کی تاریخ دی ، سکیورٹی کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھے ہیں اور اٹھیں گے، امید ہے الیکشن خیریت سے ہو جائیں، ہم پہلے بھی کہہ رہے تھے اور اب بھی کہہ رہے ہیں امن وامان کا مسئلہ ہے۔