سرینگر: اقوام متحدہ کی قرارداد کے 75 برس ہونے کے باوجوکشمیریوں کو اپنا حق خودارادیت نہ مل سکا۔مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کو نماز عید کے اجتماعات کی اجازت نہیں دی،جامع مسجد سرینگر میں کشمیریوں نے بھارت کے خلاف، آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
مقبوضہ کشمیرمیں مودی سرکارکااسرائیلی طرز کا ایک اور شرمناک منصوبہ سامنے آیا ہے ،ہندوتوا قوتیں کشمیری مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے لگیں،تازہ ترین واقعے میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں پٹاخوں میں قرآنی آیات پائی گئی ہیں،کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار اور دیگر نے کہا ہے کہ سرینگرکی تاریخی جامع مسجد اور دیگر مقامات پر عید کے اجتماعات پر پابندی عائد کرنا مذہبی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے پونچھ اورراجوری اضلاع میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک درجن سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیا، بانڈی پورہ کا نوجوان 10اپریل سے لاپتہ ہے ، اہل خانہ نے مددکی اپیل کردی ،سرینگر میں بی ایس ایف اہلکار پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا ،گاڑی الٹنے سے سی آر پی ایف کے چار اہلکار زخمی ہو گئے ۔
تفصیلا ت کے مطابق غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے پونچھ اورراجوری اضلاع میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک درجن سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیا، جمعرات کو بھٹہ دھوریاں میں بھارتی فوج کی گاڑی پر حملے کے بعدجس میں پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسزنے پونچھ اورراجوری کے کئی علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں شروع کیں۔فوجیوں نے آج مسلسل چوتھے روزپونچھ اور راجوری اضلاع میں اپنی کارروئیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ آپریشن میں ڈرون، فوجی ہیلی کاپٹر اور سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جارہاہے۔
بھارتی فوج کی شمالی کمان کے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ بھاری فوج کے ٹرک پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف ضروری کارروائی کی جارہی ہے۔بھارتی فوج ، پیراملٹری بارڈرسکیورٹی فورس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کمانڈروں نے ہفتے کے روز حملے کی جگہ کا دورہ کیا اور علاقے میں سکیورٹی اور حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے جاری کارروائی کا جائزہ لیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ اگرچہ پونچھ اور راجوری کے جڑواں سرحدی اضلاع میں ہائی الرٹ کے ساتھ ساتھ تلاشی کی کارروائی جاری ہے، تاہم راجوری-پونچھ ہائی وے پر جمعرات سے معطل ٹریفک کو بحال کر دیا گیاہے۔