قومی اسمبلی توڑے بغیر مذاکرات کامیاب نہیں : پرویز الٰہی

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر وسابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کرنے کے بجائے بدستور سپریم کورٹ کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے۔پرویز الٰہی نے لاہور میں سیاسی رہنمائوں سے ملاقات میں کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف سپریم کورٹ کو چکمہ دینے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔

حکومت ایک تاریخ پر الیکشن میں سنجیدہ ہوتی تو قومی اسمبلی توڑنے کا اعلان کرتی، قومی اسمبلی توڑے بغیر مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی مذاکرات کی مہلت ختم ہونے والی ہے، حکومت مذاکرات کرنے کے بجائے بدستور سپریم کورٹ کے خلاف منظم مہم چلا رہی ہے۔

مذاکرات کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔پی ٹی آئی صدر نے کہا کہ پنجاب میں (ن) لیگ کا ٹکٹ کوئی مفت میں لینے کو بھی تیار نہیں، الیکشن کا بائیکاٹ کرکے (ن) لیگ اپنا بھرم قائم رکھنا چاہتی ہے، صوبے میں تحریک انصاف کی جیت اور اس کی حکومت اب نوشتہ دیوار ہے۔پرویز الٰہی سے ملاقات کرنے والوں میں سابق ضلع ناظم چوہدری شفاعت حسین، چوہدری محمد الٰہی ، چوہدری حسن الٰہی ،شجاعت نواز اجنالہ، شیخ شہکاز اسلم، ذوالفقار گھمن، مہر کاشف اور دیگر رہنما شامل تھے۔ ملاقات میں چوہدری وجاہت حسین اور راسخ الٰہی بھی شریک تھے۔

قبل ازیں پرویزالٰہی نے گجرات میں چودھری وجاہت حسین کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ پر عید ملنے کیلئے آئے ہوئے ممتاز صنعتکاروں، تاجر رہنماؤں اور سابق بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو معاشی بحران کی فکر ہے نہ ہی ان میں ملکی معاملات سدھارنے کی صلاحیت ہے۔

آئین شکن حکمران صرف اور صرف غیر آئینی طور پر اقتدار سے چمٹے رہنا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم نے ہر ادارے کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، حکمران اتحاد کی جانب سے سپریم کورٹ کے خلاف منفی مہم قابل مذمت ہے، اداروں کو متنازعہ بنانے کی مہم کے پیچھے ماسٹر مائنڈ نواز شریف ہے۔ مقررہ آئینی مدت میں انتخابات میں ناکامی پر پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی نگران حکومتوں کا اب کوئی آئینی جواز نہیں ۔