دنیا بھر میں سکولوں کے 33فیصد طلبہ صاف پانی سے محروم

نیو یارک : قوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 3میں سے ایک بچے کو سکول کے دوران پینے کے صاف پانی تک رسائی نہیں ہے جس سے ان کی صحت اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی (یونیسکو)نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر ہر 3میں سے تقریبا ایک سکول کے پاس پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے بہتر ذرائع موجود نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک سکول میں صفائی ستھرائی کا بنیادی انتظام (یعنی بیت الخلا اور سیوریج کا نظام)نہیں ہے۔

جبکہ تقریبا نصف سکولوں میں پانی اور صابن سے ہاتھ دھونے کی سہولیات نہیں ہیں۔سکولوں میں صحت اور غذائیت کی ماہر ایمیلی سیڈنر نے کہا کہ پینے کا صاف پانی اور ہاتھ دھونے کی سہولیات بچوں کو کورونا جیسی بیماریوں سے بچانے کےلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے بغیر سکول، طلبہ کےلئے کھانا تیار نہیں کر سکتے جو بچوں کےلئے غذائی قلت کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی اور صابن کی کمی لڑکیوں کےلئے بھی ایک بڑا چیلنج ہے جو اس وجہ سے ایام حیض کے دوران سکول نہیں جاسکتیں۔