پشاور: زرعی یونیورسٹی پشاور کے کالج آف ویٹرنری سائنسز، فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے زیراہتمام یونیورسٹی کے میگا پروجیکٹ "ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر (ٹی ڈی سی)” کے تحت ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت تھے،سیمینار کا مقصد جانوروں کی صحت سے متعلق مسائل اور لائیوسٹاک شعبے سے وابستہ پیشہ ور افراد کی آگاہی اور جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی اور استعمال کے حوالے سے ان کی معلومات اور علم مزید بڑھانا تھا تاکہ پاکستانی کسانوں کو معاشی طور پر اہم انتظامی مسائل اور چھوٹے جانور (گائے اور بھینسوں ) کی مہلک متعدی بیماریوں کی روک تھام اور کم کرنے میں مدد ملے۔ چونکہ یہ جانور پاکستان کے بہت سے خطوں میں اہم ہیں اور کئی بیماریاں ان کو شدید متاثر کرتی ہیں۔
مزید برآں، اس وقت مہلک بیماریوں کی تشخیص اور ویکسین کے فقدان کی وجہ سے پاکستان میں مقامی اور خاص کر دنیا بھر میں بکریوں اور بھیڑوں کی متعدی بیماریوں کی طرف توجہ نہ دینے سے تناؤ موجود ہیں۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا ایک بڑا حصہ زراعت کے شعبے سے منسلک ہے ، زرعی اجناس اور مویشیوں کی پیداوار میں اضافہ کے حوالے ہمارے زمینداروں کا بہترین کردار ہیں، زمیندار زراعت اور لائیو سٹاک میں ماہرین سے رہنمائی حاصل کرے۔
مویشیوں کو کس وقت کونسی ویکسینیشن کرنی ہے اس کے لئے ہر یونین کونسل پر شفا خانے موجود ہیں، بیمار جانور کی بغیر تشخیص انٹی بائیوٹک استعمال کرنے سے گریز کیا جائے اور زرعی یونیورسٹی بھی اس میں تعاؤن کے لئے ہروقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کفایت شعاری اپنانا چاہیئے تاکہ ہم ہر میدان میں خودکفیل ہوسکے۔
ڈائریکٹر لائیو سٹاک ایکسٹینشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر قاضی ضیاء الرحمن نے بتایا کہ حکومت زراعت و لائیوسٹاک میں کسانوں کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہے، ہر یونین کونسل کی سطح پر جانوروں کے شفائ خانے موجود ہیں۔ گوشت اور دودھ کی گریڈ وائز نرخناموں کی نفاذ آخری مراحل میں ہیں۔
ڈین فیکلٹی آف اینمل ہسبینڈری اینڈ وٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سرزمین خان نے کہا کہ مارکیٹ میں مویشیوں کی فیڈ کا ریٹ انتہائی زیادہ ہیں اگر زمیندار خود علاقائی سطح پر موجود خوراک سے مویشیوں کی فیڈ تیار کرے تو اس سے کافی بچت ہوگی۔
پرنسپل کالج آف ویٹرنری سائنسز و وائس چانسلر یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز سوات پروفیسر ڈاکٹر عمر صدیق نے مویشیوں کے مختلف بیماریوں، نقصانات اور ان سے تدارک کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
ڈائریکٹر جنرل وی آر آئی ڈاکٹر اعجاز علی نے مویشیوں کی نئے بیماریوں کی ویکسین تیاری، بیماریوں کی روک تھام، ان کی افادیت اور کونسا ویکسین کس وقت لگانے پر گفتگو کی۔
ڈاکٹر شکور احمد بتایا کہ ادویات کے ذرات دودھ اور گوشت کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں جو مختلف امراض کا باعث بنتے ہیں لہذا کسان مویشیوں کی ادویات ویٹرنری ڈاکٹروں کی ہدایات پر استعمال کرے۔
ڈاکٹر اعجاز احمد نے بتایا کہ کسی بیماری کی تشخیص کئے بغیر کسان مویشیوں کو انٹی بائیوٹک استعمال سے گریز کرے جو مویشیوں سمیت انسانی صحت پر اثرانداز ہونگے۔