اسرائیلی پارلیمنٹ:فلسطینی مزاحمت کاروں کی سزائے موت کا بل منظور

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی سزائے موت کا بل منظور کر لیا گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ)کئی قوانین پر ووٹنگ کرائی، اسرائیلیوں کے قتل میں ملوث فلسطینی مزاحمت کاروں کو دہشت گرد قرار دے کرانہیں سزائے موت دینے کے بل پربھی ووٹنگ کی گئی۔

رائے شماری میں ابتدائی طور پراس بل کو منظور کرلیا گیا، اس کے بعد اس نام نہاد سیاہ قانون پر دوسری اور اس کے بعد تیسری رائے شماری ہوگی جس کے بعد یہ قانون نافذ العمل ہوجائے گا۔ رائے شماری اسرائیل کی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی کے امور کی منظوری کے بعد سامنے آئی جس میں 26فروری کو اسرائیلی اہداف کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کو سزائے موت دینے کے قانون کی منظوری دی گئی تھی۔

عدالت نئے قانون کے تحت اسرائیل کے شہریوں کے خلاف قومی بنیادوں پر قتل کے جرم کے مرتکب افراد کو سزائے موت دے سکے گی۔ وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی نے فیصلہ کیا ہے کہ بل کنیسٹ میں پیش کرنے سے پہلے اس کے فارمولے کے بارے میں سکیورٹی کابینہ میں بحث کا اجلاس منعقد کیا جائے۔