الجزائر میں صحرائی سیاحت کا فروغ،عربوں کیلئے ویزافری داخلہ کا اعلان
Share
الجزیرہ: الجزائر نے صحرائی سیاحت کے فروغ کیلئے عربوں کیلئے ویزافری داخلہ کا اعلان کردیا۔الجزائر کچھ عرصے سے اپنے ہاں سیاحت کے شعبے پر بہت زیادہ توجہ دے رہا ہے۔
اس نے ہوٹلوں اور دیگر کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں اضافہ شروع کیا ہے اور اس نوعیت کے منصوبوں کی تعداد دوگنا کردی گئی ہے۔
الجزائر صحارا کے علاقے میں خصوصی طور پر سیاحت کی فروغ کی کوشش کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لیے کئی ایک اقدامات کیے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یورپیوں کے بعد الجزائر نے ملک کے جنوب میں 11 صحرائی صوبوں میں عرب سیاحوں کے استقبال کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا، جن میں سے شاید سب سے اہم ان سیاحوں کو براہ راست سرحدی چوکیوں پر داخلے کے لیے ویزہ فری انٹری کی سہولت ہے۔
الجزائر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ قدم سفارت خانے کے مفادات کی سطح پر دیے گئے ویزا کے طریقہ کار کا متبادل ہو گا، بشرطیکہ ویزا کی معیاد 30 دن سے زیادہ نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ سیاح وہ لوگ ہیں جو سیاحت کے لیے جانا چاہتے ہیں۔الجزائر نے اس سے قبل غیر ملکیوں کے لیے سیاحت کی سہولت کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے الجزائر نے "سیٹلمنٹ ویزا” کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس نے بعد ازاں باقاعدہ ویزا کی جگہ لے لی۔
وزارت داخلہ کا کہنا تھا یہ اقدامات ملک میں صحرائی سیاحت کو فروغ دینے کے مقصد سے حکام کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے سلسلے کو جاری رکھنے کے فریم ورک کا حصہ ہیں۔ متعلقہ گونریوں کے مقامی حکام ضروری یسکارٹس فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔ تمام متعلقہ اداکاروں کے لیے بہترین حالات میں پروگرام شدہ دوروں کی پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔حکام ملک کی سیاحتی صلاحیت سے مستفید ہونے میں ریکارڈ تاخیر کو پکڑنے اور تقریبا 20 لاکھ مربع کلومیٹر کے صحرا میں غیر ملکیوں کو جانے کی ترغیب دینے کے لیےدن رات کام کررہے ہیں۔
اس صحرائی علاقے کی ریت بہت میں بہت سے آثار قدیمہ اور ثقافتی یادگاریں موجود ہیں۔ سنہ 1982 میں اسے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت نے عالمی ثقافتی مقامات میں شامل کیا تھا۔الجزائر کی وزارت سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے دوران تقریبا 10 لاکھ الجزائری اور غیر ملکی سیاحوں نے صحرا کا دورہ کیا۔ سنہ 2030 میں سیاحوں کا ہدف11 ملین پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اسی سیاق و سباق کے حوالے سے سیاحتی ایجنسی "ھضاب ٹریول” کے مالک کمال آیت وعلی کا خیال ہے کہ اس اقدام سے سیاحت کے شعبے کو اقتصادی نظام میں جگہ حاصل کرنے کے لیے مضبوط عزم کا پتہ چلتا ہے۔
انہوں نے "انڈیپنڈنٹ عربیہ” سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ "عرب سیاحوں کو شامل کرنے کے طریقہ کار کو وسعت دی گئی ہے۔خاص طور پر وہ جو خلیج سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آنے والے عرصے میں نئی امتیازی سہولیات کا اعلان کیا جائے گا۔ عرب سیاحوں کو الجزائر کا دورہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیےترغیبات دی جائیں گی۔