امریکہ:سکو ل میں فائرنگ، ملزم سمیت5 ہلاک، متعدد زخمی

واشنگٹن: امریکا کے شہر شہر نیش ول کےسکو ل میں فائرنگ سے کم از کم 4 افراد ہلاک ہوگئے۔امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر نیش ول کے ایک سکو ل میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ سکو ل میں فائرنگ کرنے والا پولیس کی جوابی کارروائی میں مارا گیا۔

واقعے کے بعد حکام نےسکو ل آنے والے والدین کو محفوظ مقام کی جانب جانےکی ہدایت کی۔ دریں اثنا امریکی شمال مغربی ریاست اڈاہو میں فائرنگ اسکواڈ کو سزائے موت دینے کی اجازت دے دی گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریپبلکن گورنر بریڈ لٹل نے ایک بل پر دستخط کیے جس کے تحت فائرنگ اسکواڈ کو سزائے موت دینے کی اجازت دی گئی ہے۔

اس بل کے بعد اڈاہو ملک بھر میں مہلک انجکشن والی ادویات کی قلت کے درمیان سزائے موت کے پرانے طریقوں کی طرف رجوع کرنے والی تازہ ترین ریاست بن گئی ہے۔

ریاست کے قانون سازوں نے 20 مارچ 2023 کو ویٹو پروف اکثریت کے ساتھ اس اقدام کو منظورکیا تھاجس کے تحت اگر ریاست اپنے مہلک انجکشن پروگرام کے لئے ضروری ادویات حاصل کرنے سے قاصر ہے تو فائرنگ اسکواڈ کے استعمال کی اجازت دی جائے گی۔اس کے تحت فائرنگ اسکواڈ کا استعمال صرف اسی صورت میں کیا جائے گا جب ریاست مہلک انجکشن کے لئے ضروری ادویات حاصل نہ کرسکے۔

دوا سازکمپنیوں نے سزائے موت پانے والوں کیلئے ادویات کے استعمال سے یہ کہتے ہوئے روک دیا ہے کہ ان کا مقصد زندگیاں بچانا ہے۔ ایسی ادویات کی قلت کی وجہ سے ایڈاہو میں سزائے موت پانے والے ایک قیدی کی سزا پرعملدرآمد پہلے ہی کئی بار موخرکیا جاچکا ہے۔

اس کمی نے حالیہ برسوں میں دیگر ریاستوں کو عمل درآمد کے پرانے طریقوں کو بحال کرنے پر مجبور کیا ہے۔ڈیتھ پینلٹی انفارمیشن سینٹر کے مطابق صرف مسی سیپی، یوٹاہ، اوکلاہوما اور جنوبی کیرولائنا میں ایسے قوانین موجود ہیں جن کے تحت اگر سزائے موت کے دیگر طریقے دستیاب نہ ہوں تو فائرنگ اسکواڈ کو اجازت دی جاتی ہے۔